اردو زبان: ایک تعارف
اردو ترکی لفظ “اوردو” سے ماخوذ ہے جس کے لغوی معنی “لشکریا شاہی آرام گاہ” کے ہیں۔ یہ لفظ زبان کے لئے 1750 ء کے بعد غالباً سب سے پہلے مصحفیؔ نے استعمال کیا تھا۔اس سے بیشتر اور آگے بھی اردو کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا رہا ہے جیسے ہندی یا ہندوی، ریختہ، زبانِ دہلوی، اردوئےمعلٰی، دکنی، گوجری، مورس اور ہندوستانی وغیرہ۔
ڈاکٹر مسعود حسین خان نے اس حقیقت کا انکشاف بھی کیا ہے کہ سب سے پہلے اردو کا استعمال دہلی کےمشہور شاعر میر محمدی مائل دہلوی نے اپنے دیوان میں کیا، جو قیام الدین قائم چاندپوری کے شاگرد تھے۔ان کا دیوان 1176ھ بمطابق 1762ء میں مرتب ہوا۔ انہوں نے سب سے پہلے اس شعر کے ذریعہ اردو کو زبان کی حیثیت سے قبول کرنے کا ثبوت فراہم کیا۔
مشہورِ خلق اردو کا تھا ہندوی لقب |
اگلےسفینوں بیش یہ کھاتے ہیں سب للا |
شاہِ جہاں کے عہد سے خلقت کے بیچ میں |
ہندوی تو نام مٹ گیا اردو لقب چلا |
اردو کی اہم صنف شاعری غزل ہے، جس پر آپ کوئز کرکے مضبوط کریں
Dastan and darma M. A