ہند آریائی کی مختصر تاریخ
ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے جہاں تین بڑے خاندانوں کی تقریباً آٹھ سو زبانیں بولی جاتی ہیں۔ یہ خاندان ہیں: ہندآریائی، دراوڑی اور ہند چینی
اردو کا تعلق ہندآریائی خاندان السنہ سے ہے۔ اسے جدیدہندآریائی زبان اس لئے کہتے ہیں کہ آسامی، بنگالی، پنجابی، مراٹھی، گجراتی اور ہندی کی طرح یہ بھی سنسکرت سے ماخوذ ہے۔
آریوں کا وطن اور ہندوستان میں ان کی آمد
آریوں کا وطن
آریاؤں کے وطن سے متعلق مختلف آرا ہیں، جس کا سلسلہ بقول مسعود حسین ہندوستان سے شروع ہوکر ہندوکش، تبّت، کاکیشیا، وسط ایشیا، جنوبی روس، بحیرہ بالٹک کا ساحل، اسکنڈی نیویا، آسٹریا، ہنگری، شمالی جرمنی، پولینڈ اور بالآخر سائبیریا اور خطہ منجمد شمالی پر ختم ہوتا ہے۔ لیکن جدیدمحققین کی رائے میں آریاؤں کے وطن کی تلاش وسطی ایشیا کے علاقوں میں کرنا چاہیئے۔ مسعود حسین خاں اپنی تصنیف”مقدمہ تاریخ زبان اردو” میں لکھتے ہیں:۔
۔”تقریباً سب جدید محققینِ لسانیات اس پر متفق ہیں کہ آریوں کے وطن کی تلاش وسطی ایشیا کے علاقوں میں کرنا پڑے گا”۔
(مقدمہ تاریخ زبان اردو:ص3۔4، ایجوکیشنل بک ہاوس علی گڑھ۔2008)
مرزا خلیل بیگ ، اردو کی لسانی تشکیل میں اس متعلق لکھتے ہیں:۔
“تاریخ کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ شروع شروع میں آریا وسطی ایشیا میں آباد تھے۔ پھر انھوں نے ایشیائے کوچک، جو اب ٹرکی کا حصہ ہے۔”
(اردو کی لسانی تشکیل:ص۔15، ایجوکیشنل بک ہاوس علی گڑھ۔2021)
مختصر یہ کہ آریاؤں کا اصلی وطن وسط ایشیا کا ایک خشک پہاڑی علاقہ تھا۔ وہ اس علاقے کو چھوڑ کر زرخیز زمین اور اپنے جانوروں کے لئے گھاس کے میدان کی تلاش میں نکلے اور اپنے وطن کو خیرآباد کہہ دئیے۔
ہندوستان میں آریوں کی آمد
آریا وسطی ایشیا سے اپنے اصلی وطن کو خیرآباد کہنے کے بعد ایران سے ہوتے ہوئے ہندوستان آئے ہیں۔ ان کے ایران پہنچنے کی تاریخ 2500 ق م ہوسکتی ہے ۔ مسعود حسین لکھتے ہیں:۔
“ان آریوں کی تاریخی روشنی میں سب سے پہلے ہم شمال مغربی ایران میں (2000 ق۔م) دیکھتے ہیں۔ ہندوستان میں آریوں کے داخلہ کی تاریخ 1500 ق۔ م مقرر کی جاسکتی ہے۔ “
(مقدمہ تاریخ زبان اردو:ص6، ایجوکیشنل بک ہاوس علی گڑھ۔2008)
اس بات کی طرف مرزا خلیل بیگ نے اردو کی لسانی تشکیل میں اشارہ کیا ہے:۔
” انھوں نے ایشیائے کوچک، جو اب ٹرکی کا حصہ ہے۔پھر وہاں سے بھی نقلِ مکانی کرکے جنوب مشرق کی جانب چل کر یہ لوگ 2500ق۔م۔میں ایران پہنچےاور 1500 ق م میں ہندوستان کے شمالی مغربی خطے (پنجاب) میں وارد ہوئے۔”
الغرض 1500 ق م میں ایران سے ہندوستان آئے۔یہاں ان کا مقابلہ دراوڑوں سے ہوا۔ ہندوستان کو آریاؤں کی سب سے بڑی دین زبان تھی۔ اور ایک اور بڑی دین براہمی رسم الخط ہے
ہند آریائی کے مختلف ادوار
ہندوستان میں آریوں کی زبان کے مختلف ارتقائی مراحل کو “ہند آریائی ” کے ارتقا سے موسوم کیا گیا ہے۔ اس کا آغاز 1500 ق م سے ہوتا ہے۔
ہندآریا ئی کے ارتقا کو تین ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے:۔
عہدِقدیم 1500ق م تا 500ق م ہزار سال کا وقفہ
وسطی ہندآریائی 500 ق م تا 1000ء پندرہ سو سال کا وقفہ
جدید ہند آریائی 1000ء تا حال
یہی عام لسانیات از گیان چند جین اور اردو کی لسانی تشکیل میں مذکور ہے۔
مسعود حسین خاں کے مطابق:۔
ہندآریائی کا عہد ِقدیم: 1500 ق م تا 500 ق م
ہندآریائی کا عہدِ وسطیٰ: 500 ق م تا 600 عیسوی
ہندآریائی کا عہدِ جدید: 600 عیسوی تا 1000عیسوی
سر آپ سے گزارش ہے کہ جس طرح ہند آریائ کا مواد اپلوڑ کیا اسی طرح اگر غزل گو شعرا اور نظم گو شاعر کا مواد اپ لوڑ کرتے تو پڑنے میں آسانی ہو جاتی باقی آپ کی مرضی ہم نے تو عرض کیا
انشاء اللہ ضرور
Pingback: NTA UGC NET Urdu Complete Syllabus Urdu Literature