JK SET Urdu 2016 Paper III
Quiz-summary
0 of 32 questions completed
Questions:
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
Information
اس کوئز میں جموں کشمیر سیٹ 2016 کے پرچہ سوم میں پوچھے گئے گذشتہ سوالات کو مشق کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔
You have already completed the quiz before. Hence you can not start it again.
Quiz is loading...
You must sign in or sign up to start the quiz.
You have to finish following quiz, to start this quiz:
Results
0 of 32 questions answered correctly
Your time:
Time has elapsed
You have reached 0 of 0 points, (0)
Average score |
|
Your score |
|
Categories
- آٹھویں اکائی : غیر افسانوی نثر 0%
- تیسری اکائی : اردو غزل 0%
- دوسری اکائی: اردو کی شعری اصناف 0%
- ساتویں اکائی: تنقید و تحقیق 0%
- پانچویں اکائی : اردو داستان اور ڈراما 0%
- پہلی اکائی: تاریخ زبان اردو 0%
- چوتھی اکائی : اردو نظم 0%
- چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہ 0%
-
اچھی کوشش لگے رہیں۔اللہ آپ کو کامیاب و کامران کرے آمین
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- Answered
- Review
-
Question 1 of 32
1. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلسیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں
زندگی گر کچھ رہی تو نوجوانی پھر کہاں
یہ شعر کس شاعر کا ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 2 of 32
2. Question
1 pointsCategory: دوسری اکائی: اردو کی شعری اصنافمیر حسن کی کتنی مثنویاں دستیاب ہوئی ہیں؟
Correct
آپشن میں آٹھ ہی درست مانا جائے گا کیوں کہ میر حسن کی مثنویوں کی تعداد بارہ ہے لیکن چار مثنویاں چھوٹی ہیں اس لیے وہ شمار نہ بھی کریں۔
Incorrect
آپشن میں آٹھ ہی درست مانا جائے گا کیوں کہ میر حسن کی مثنویوں کی تعداد بارہ ہے لیکن چار مثنویاں چھوٹی ہیں اس لیے وہ شمار نہ بھی کریں۔
-
Question 3 of 32
3. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہ‘شعور کی رَو’ کی تکنیک اردو میں کس ناول کے ذریعہ متعارف ہوئی؟
Correct
Incorrect
-
Question 4 of 32
4. Question
1 pointsCategory: پانچویں اکائی : اردو داستان اور ڈراماوہ کون سی اردو داستان ہے جس میں فارسی اور عربی کے الفاظ استعمال نہیں کئے گئے؟
Correct
Incorrect
-
Question 5 of 32
5. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلغالبؔ نے اپنی شاعری کے ابتدائی دور میں کس کی پیروی کی؟
Correct
جمیل جالبی۔ تاریخ ادب اردو، جلد چہارم۔ ص:43،44
Incorrect
جمیل جالبی۔ تاریخ ادب اردو، جلد چہارم۔ ص:43،44
-
Question 6 of 32
6. Question
1 pointsCategory: ساتویں اکائی: تنقید و تحقیقسخن ہائے گفتنی، عملی تنقید اور فنِ داستان گوئی کس کی لکھی ہوئی کتابیں ہیں؟
Correct
1939 : اپنے والد عظیم الدین احمد کا شعری مجموعہ ’’گل نغمہ‘‘
1940 :’’اردو شاعری پر ایک نظر‘‘
1942 :’’اردو تنقید پر ایک نظر‘‘
1944 :’’اردو زبان اور فن داستان گوئی‘‘
1978 :” سائیکو انالائسس اینڈ لٹریری کریٹی سزم‘‘ (تحلیل نفسی اور ادبی تنقید ؛ مترجم : پروفیسرممتاز احمدصدر شعبہ پٹنہ)
1955 :’’سخن ہائے گفتنی‘‘
1959 :’’دوتذکرے‘‘ (تذکرہ شورش اور تذکرہ عشقی)
1968 :’’دیوان جہان‘‘
1963 :’’عملی تنقید‘‘
1963 :’’دوتذکرے‘‘ حصہ دوم
Incorrect
1939 : اپنے والد عظیم الدین احمد کا شعری مجموعہ ’’گل نغمہ‘‘
1940 :’’اردو شاعری پر ایک نظر‘‘
1942 :’’اردو تنقید پر ایک نظر‘‘
1944 :’’اردو زبان اور فن داستان گوئی‘‘
1978 :” سائیکو انالائسس اینڈ لٹریری کریٹی سزم‘‘ (تحلیل نفسی اور ادبی تنقید ؛ مترجم : پروفیسرممتاز احمدصدر شعبہ پٹنہ)
1955 :’’سخن ہائے گفتنی‘‘
1959 :’’دوتذکرے‘‘ (تذکرہ شورش اور تذکرہ عشقی)
1968 :’’دیوان جہان‘‘
1963 :’’عملی تنقید‘‘
1963 :’’دوتذکرے‘‘ حصہ دوم
-
Question 7 of 32
7. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلکیا غضب ہے کہ اس زمانہ میں
اس کے مصرعہ ثانی کی نشان دہی کیجئے۔
Correct
غزل ؛ علامہ اقبال۔ بال جبریل
عقل گو آستاں سے دُور نہیں
اس کی تقدیر میں حضور نہیں
دلِ بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں
عِلم میں بھی سُرور ہے لیکن
یہ وہ جنّت ہے جس میں حور نہیں
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں
ایک بھی صاحبِ سُرور نہیں
اک جُنوں ہے کہ باشعور بھی ہے
اک جُنوں ہے کہ باشعور نہیں
Incorrect
غزل ؛ علامہ اقبال۔ بال جبریل
عقل گو آستاں سے دُور نہیں
اس کی تقدیر میں حضور نہیں
دلِ بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں
عِلم میں بھی سُرور ہے لیکن
یہ وہ جنّت ہے جس میں حور نہیں
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں
ایک بھی صاحبِ سُرور نہیں
اک جُنوں ہے کہ باشعور بھی ہے
اک جُنوں ہے کہ باشعور نہیں
-
Question 8 of 32
8. Question
1 pointsCategory: دوسری اکائی: اردو کی شعری اصنافان میں کون سا جز قصیدہ کا نہیں ہے؟
Correct
سراپا قصیدہ کا نہیں مرثیہ کا جز ہے
Incorrect
سراپا قصیدہ کا نہیں مرثیہ کا جز ہے
-
Question 9 of 32
9. Question
1 pointsCategory: دوسری اکائی: اردو کی شعری اصنافنصرتیؔ کی تیسری مثنوی کا نام۔
Correct
مولوی عبدالحق۔ملا نصرتی، ص: 19
Incorrect
مولوی عبدالحق۔ملا نصرتی، ص: 19
-
Question 10 of 32
10. Question
1 pointsCategory: چوتھی اکائی : اردو نظممیراجی نے کس بناء پر اپنا تخلص ‘میراجیؔ’ اختیار کیا؟
Correct
جمیل جالبی۔ میراجی ––ایک مطالعہ۔ ص:21، 22
Incorrect
جمیل جالبی۔ میراجی ––ایک مطالعہ۔ ص:21، 22
-
Question 11 of 32
11. Question
1 pointsCategory: دوسری اکائی: اردو کی شعری اصنافکس مثنوی کا ہر حصہ ایک شعر کے بطور عنوان اور تمام عنوانات کو یکا کرنے پر مثنوی کا خلاصہ بشکلِ قصیدہ برآمد ہوتا ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 12 of 32
12. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہان میں کون سا افسانہ پریم چند کا نہیں ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 13 of 32
13. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلکس شاعر نے اپنا تخلص پہلے شوکتؔ اختیار کیا تھا؟
Correct
نام : شوکت علی خاں
تخلص: پہلے “شوکت “، بعد میں “فانی”
والد کا نام: شجاعت علی خاں، بدایوں کے ایک بُلند پایہ رئیس اور تھانہ دار تھا۔
دادا: غلام نبی خاں
پیدائش: 13 ستمبر 1879 بمقام اسلام نگر، ضلع بدایوں
Incorrect
نام : شوکت علی خاں
تخلص: پہلے “شوکت “، بعد میں “فانی”
والد کا نام: شجاعت علی خاں، بدایوں کے ایک بُلند پایہ رئیس اور تھانہ دار تھا۔
دادا: غلام نبی خاں
پیدائش: 13 ستمبر 1879 بمقام اسلام نگر، ضلع بدایوں
-
Question 14 of 32
14. Question
1 pointsCategory: آٹھویں اکائی : غیر افسانوی نثرسرسید احمد خان نے رسالہ ‘تہذیب الاخلاق’ کس میں جاری کیا؟
Correct
Incorrect
-
Question 15 of 32
15. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلان میں کون سا مجموعہ فراق گورکھپوری کا نہیں ہے؟
Correct
1932ء سے قبل بھوپال کے نواب زادہ رشیدالظفر خاں صاحب نے جگر صاحب کا کلام شائع کرانا منظور فرمایا اور حامد سعید خاں صاحب حامدؔ بھوپالی کو متعیّن کیا موصوف نے اپنے مذاق کو کام میں لایا اور جگر سے بغیر مشورہ انتخاب کرکے 1932ء میں شائع ہوا اس پر سیّد سلیمان ندوی کا مقدمہ بھی تھا۔
لیکن اسے دیکھ کر جگرؔ صاحب کو سخت صدمہ ہوا اور بقول ان کے اتنا “بے رحمانہ” انتخاب ، ان کو بہت ناگوار گزرا۔ 1932ء میں لکھنؤ واپسی کے بعد نواب علی حسن خاں سے ذکر کرنے پر موصوف نے شعلہء طور کی از سر نو ترتیب کا کام اپنے لڑکے نواب سیّد شمس الحسن کے سپرد کیا، انھوں نے جگر کے ساتھ مل کر جدید شعلہ طور ترتیب دیا۔ 1943ء تک غیر مطبوعہ کلام اسی میں برابر اضافہ ہوتا رہا۔اس میں جگر صاحب کے کلام کو چار ادوار میں تقسیم کرکے چاروں دوروں کا کلام الگ الگ ترتیب دیا ہے۔
پہلا دور: داغ جگرؔ کا انتخاب
دوسرا دور: داغ جگرؔ کی اشاعت کے بعد کے کلام
تیسرا دور: مین پوری کے قیام کے زمانہ کے کلام پر
چوتھادور: لکھنؤ کے قیام کے زمانہ کے کلام
غزل کے نیچے یہ بھی درج ہے کہ کس شہر میں کہی گئی۔اس میں اردو غزلوں کے علاوہ ان کی 14 اردو نظمیں، دو فارسی نظمیں ایک رباعی اور فارسی کی متعدد غزلیں شامل ہیں۔
یہ دیوان مرتب ہونے کے بعد علی حسن خاں صاحب نے ایک خوشنویس کو بلایا تو وصلؔ بلگرامی بھی آئے اور یہ ذمہ داری اپنے سر لی۔ بالآخر مکتبہ جامعہ نے 1934ء میں شعلہ طور شائع کردیا ۔اس کے بعد 47ء تک تقریباً چھ ایڈیشن شائع ہوئے۔ 47ء کے فسادات میں مکتبہ میں آگ لگ جانے کے معاہدہ ختم ہوگیا اور اس کی اشاعت کے حقوق جگرؔ نے محمد طفیل صاحب ایڈیٹر نقوش لاہور کو دیئے جنھوں نے جگر کے منشا کے مطابق شائع کیا۔
فراق گورکھپوری کے تصانیف
1۔ شعلہ ساز، لاہور، مکتبہ اردو ادب، طبع اول 1945
2۔ روحِ کائنات (نظم) گورکھپور، ایوان اشاعت (فراق کا 1945ء کا لکھاہوا دیباچہ موجودہے طبع اول نہیں معلوم)
3۔ مشعل ، لکھنو نژاد نو ، طبع اول 1946ء
4۔ رمز و کنایات، الہ آباد سنگم پبلشنگ ہاؤس ، طبع اوّل 1946
5۔ روپ (رباعیات) الہ آباد سنگم پبلشنگ ہاؤس، (فراق کا فروری 1947ء کا لکھا ہوا دیباچہ موجود ہے)
6۔ گل نغمہ الہ آباد انیس اردو ، طبع اول 1959ء
7۔ غزلستان ، الہ آباد۔ ساہتیہ کلا بھون ، طبع اوّل 1965ء
8۔ شبنمستان ، الہ آباد، ساہتیہ کلا بھون ، طبع اوّل 1965
9۔ گل بانگ، الہ آباد ، وشوودیالہ پریس ، مہاتما گاندھی مارگ، طبع اول 1967ء
Incorrect
1932ء سے قبل بھوپال کے نواب زادہ رشیدالظفر خاں صاحب نے جگر صاحب کا کلام شائع کرانا منظور فرمایا اور حامد سعید خاں صاحب حامدؔ بھوپالی کو متعیّن کیا موصوف نے اپنے مذاق کو کام میں لایا اور جگر سے بغیر مشورہ انتخاب کرکے 1932ء میں شائع ہوا اس پر سیّد سلیمان ندوی کا مقدمہ بھی تھا۔
لیکن اسے دیکھ کر جگرؔ صاحب کو سخت صدمہ ہوا اور بقول ان کے اتنا “بے رحمانہ” انتخاب ، ان کو بہت ناگوار گزرا۔ 1932ء میں لکھنؤ واپسی کے بعد نواب علی حسن خاں سے ذکر کرنے پر موصوف نے شعلہء طور کی از سر نو ترتیب کا کام اپنے لڑکے نواب سیّد شمس الحسن کے سپرد کیا، انھوں نے جگر کے ساتھ مل کر جدید شعلہ طور ترتیب دیا۔ 1943ء تک غیر مطبوعہ کلام اسی میں برابر اضافہ ہوتا رہا۔اس میں جگر صاحب کے کلام کو چار ادوار میں تقسیم کرکے چاروں دوروں کا کلام الگ الگ ترتیب دیا ہے۔
پہلا دور: داغ جگرؔ کا انتخاب
دوسرا دور: داغ جگرؔ کی اشاعت کے بعد کے کلام
تیسرا دور: مین پوری کے قیام کے زمانہ کے کلام پر
چوتھادور: لکھنؤ کے قیام کے زمانہ کے کلام
غزل کے نیچے یہ بھی درج ہے کہ کس شہر میں کہی گئی۔اس میں اردو غزلوں کے علاوہ ان کی 14 اردو نظمیں، دو فارسی نظمیں ایک رباعی اور فارسی کی متعدد غزلیں شامل ہیں۔
یہ دیوان مرتب ہونے کے بعد علی حسن خاں صاحب نے ایک خوشنویس کو بلایا تو وصلؔ بلگرامی بھی آئے اور یہ ذمہ داری اپنے سر لی۔ بالآخر مکتبہ جامعہ نے 1934ء میں شعلہ طور شائع کردیا ۔اس کے بعد 47ء تک تقریباً چھ ایڈیشن شائع ہوئے۔ 47ء کے فسادات میں مکتبہ میں آگ لگ جانے کے معاہدہ ختم ہوگیا اور اس کی اشاعت کے حقوق جگرؔ نے محمد طفیل صاحب ایڈیٹر نقوش لاہور کو دیئے جنھوں نے جگر کے منشا کے مطابق شائع کیا۔
فراق گورکھپوری کے تصانیف
1۔ شعلہ ساز، لاہور، مکتبہ اردو ادب، طبع اول 1945
2۔ روحِ کائنات (نظم) گورکھپور، ایوان اشاعت (فراق کا 1945ء کا لکھاہوا دیباچہ موجودہے طبع اول نہیں معلوم)
3۔ مشعل ، لکھنو نژاد نو ، طبع اول 1946ء
4۔ رمز و کنایات، الہ آباد سنگم پبلشنگ ہاؤس ، طبع اوّل 1946
5۔ روپ (رباعیات) الہ آباد سنگم پبلشنگ ہاؤس، (فراق کا فروری 1947ء کا لکھا ہوا دیباچہ موجود ہے)
6۔ گل نغمہ الہ آباد انیس اردو ، طبع اول 1959ء
7۔ غزلستان ، الہ آباد۔ ساہتیہ کلا بھون ، طبع اوّل 1965ء
8۔ شبنمستان ، الہ آباد، ساہتیہ کلا بھون ، طبع اوّل 1965
9۔ گل بانگ، الہ آباد ، وشوودیالہ پریس ، مہاتما گاندھی مارگ، طبع اول 1967ء
-
Question 16 of 32
16. Question
1 pointsCategory: پانچویں اکائی : اردو داستان اور ڈراماڈراما ‘انارکلی’ میں کتنے ابواب اور کتنے مناظرہیں؟
Correct
Incorrect
-
Question 17 of 32
17. Question
1 pointsCategory: آٹھویں اکائی : غیر افسانوی نثرپطرس بخاری کا اصل نام کیا ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 18 of 32
18. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہاردو ادب میں کس ناول سے پکارسک ناول کی ابتداہوئی؟(Picaresque)
Correct
پکارسک ناول اصل میں ایک آوارہ گرد کی آوارہ گردی پر مبنی ایسی داستان ہوتی ہے جس میں معاشرے کی Anti-Curturalصورتِ حال کی آئینہ داری کی جاتی ہے۔ اس میں پلاٹ شروع سے آخر تک کسی منطقی یا ارتقائی صورت میں پروان چڑھنے کا پابند نہیں ہوتا بلکہEpisodicalفارم اختیار کی جاتی ہے یعنی مختلف قصے جو اپنے آپ میں مکمل ہوتے ہیں، مختلف ابواب کی شکل میں ناول کا حصہ بنتے ہیں۔ یہ قصے اور حصے ناول کے بنیادی کردار یعنی آوارہ گرد کی وجہ سے آپس میں منسلک ہوتے ہیں۔ لہٰذا پکارسک ناول کی طوالت کا انحصار مصنف کے لکھنے کی ہمت اور مشاہدۂ زندگی پر ہوتا ہے۔ زندگی کے بارے میں اس کا مشاہدہ جس قدر وسیع ہوتا ہے، وہ مختلف کرداروں کے ذریعے زندگی کی مختلف اور ابتر شکلیں دکھاتا جاتا ہے۔ اور جہاں لکھنے کی ہمت جواب دے جاتی ہے یا یہ سمجھا جاتا ہے کہ اب مزید کچھ لکھنے اور دکھانے لائق نہیں رہا تو ناول سمیٹ دیا جاتا ہے۔
گو پکارسک ناول میں بنیادی کردار ایک ہی ہوتا ہے مگر مجموعی طور پر اس میں کرداروں کا جمِ غفیر ہوتا ہے لیکن یہ کردار ناول کا مستقل حصہ نہیں ہوتے۔ آتے ہیں، ایک قصہ پورا کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ بالعموم تمام کرداروں کا تعلق نچلے متوسط طبقوں سے ہوتا ہے، خاص طور پر بنیادی ’’آوارہ گرد‘‘ کا کردار نچلے طبقے سے ہی لیا جاتا ہے اور وہ اخلاقی طور پر بھی بگڑا ہوا کردار ہوتا ہے جو معاشرے میں بقا کی جنگ لڑنے کے لیے فریب، دھوکا، مکاری اور عیاری سے کام لیتا نظر آتا ہے لیکن اس کا یہ اخلاقی بگاڑ کسی بڑے اخلاقی جرم کا باعث نہیں بنتا اور دوسرا یہ کہ اس اخلاقی بگاڑ کے باوجود قاری کی ہم دردی اس کے ساتھ ہوتی ہے۔ غور کیا جائے تو ایسے ناول میں اس بنیادی کردار کااہم کام دوسرے کرداروں کو ناول میں اجاگر کرنا ہوتا ہے۔ ایسے ناول عام طور پر واحد متکلم کا بیانیہ ہوتے ہیں اس لیے عموماً آپ بیتی کے بے ساختہ اظہار اور تکنیک میں لکھے جاتے ہیں۔ پیرائیہ طنز کا حامل ہوتا ہے جس سے سوسائٹی کے اخلاقی زوال کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
محمد سلیم الرحمٰن نے اس بنیاد پر کہ ’’پکارسک‘‘ ہسپانوی لفظ ’’پکارو‘‘ (Picaro) سے مشتق ہے جس کے معنی الفتا یا لچّا لفنگا ہے، یہ کہا ہے کہ پکارسک ناول کا اردو ترجمہ الفتانہ ناول یا لفنگانہ ناول ہونا چاہیے لیکن میرے خیال سے اگر ہم اس کا اردو ترجمہ نہ ہی کریں تو بہتر ہے، اسے پکارسک ناول ہی کہا جائے تو زیادہ با معنی اور مناسب ہے۔
دنیا کا پہلا پکارسک ناول- ایم۔ خالد فیاض(ادبی میراث)
https://adbimiras.com/duniya-ka-pahla-pecarcis-novel-m-khalid-faiyyaz/
Incorrect
پکارسک ناول اصل میں ایک آوارہ گرد کی آوارہ گردی پر مبنی ایسی داستان ہوتی ہے جس میں معاشرے کی Anti-Curturalصورتِ حال کی آئینہ داری کی جاتی ہے۔ اس میں پلاٹ شروع سے آخر تک کسی منطقی یا ارتقائی صورت میں پروان چڑھنے کا پابند نہیں ہوتا بلکہEpisodicalفارم اختیار کی جاتی ہے یعنی مختلف قصے جو اپنے آپ میں مکمل ہوتے ہیں، مختلف ابواب کی شکل میں ناول کا حصہ بنتے ہیں۔ یہ قصے اور حصے ناول کے بنیادی کردار یعنی آوارہ گرد کی وجہ سے آپس میں منسلک ہوتے ہیں۔ لہٰذا پکارسک ناول کی طوالت کا انحصار مصنف کے لکھنے کی ہمت اور مشاہدۂ زندگی پر ہوتا ہے۔ زندگی کے بارے میں اس کا مشاہدہ جس قدر وسیع ہوتا ہے، وہ مختلف کرداروں کے ذریعے زندگی کی مختلف اور ابتر شکلیں دکھاتا جاتا ہے۔ اور جہاں لکھنے کی ہمت جواب دے جاتی ہے یا یہ سمجھا جاتا ہے کہ اب مزید کچھ لکھنے اور دکھانے لائق نہیں رہا تو ناول سمیٹ دیا جاتا ہے۔
گو پکارسک ناول میں بنیادی کردار ایک ہی ہوتا ہے مگر مجموعی طور پر اس میں کرداروں کا جمِ غفیر ہوتا ہے لیکن یہ کردار ناول کا مستقل حصہ نہیں ہوتے۔ آتے ہیں، ایک قصہ پورا کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ بالعموم تمام کرداروں کا تعلق نچلے متوسط طبقوں سے ہوتا ہے، خاص طور پر بنیادی ’’آوارہ گرد‘‘ کا کردار نچلے طبقے سے ہی لیا جاتا ہے اور وہ اخلاقی طور پر بھی بگڑا ہوا کردار ہوتا ہے جو معاشرے میں بقا کی جنگ لڑنے کے لیے فریب، دھوکا، مکاری اور عیاری سے کام لیتا نظر آتا ہے لیکن اس کا یہ اخلاقی بگاڑ کسی بڑے اخلاقی جرم کا باعث نہیں بنتا اور دوسرا یہ کہ اس اخلاقی بگاڑ کے باوجود قاری کی ہم دردی اس کے ساتھ ہوتی ہے۔ غور کیا جائے تو ایسے ناول میں اس بنیادی کردار کااہم کام دوسرے کرداروں کو ناول میں اجاگر کرنا ہوتا ہے۔ ایسے ناول عام طور پر واحد متکلم کا بیانیہ ہوتے ہیں اس لیے عموماً آپ بیتی کے بے ساختہ اظہار اور تکنیک میں لکھے جاتے ہیں۔ پیرائیہ طنز کا حامل ہوتا ہے جس سے سوسائٹی کے اخلاقی زوال کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
محمد سلیم الرحمٰن نے اس بنیاد پر کہ ’’پکارسک‘‘ ہسپانوی لفظ ’’پکارو‘‘ (Picaro) سے مشتق ہے جس کے معنی الفتا یا لچّا لفنگا ہے، یہ کہا ہے کہ پکارسک ناول کا اردو ترجمہ الفتانہ ناول یا لفنگانہ ناول ہونا چاہیے لیکن میرے خیال سے اگر ہم اس کا اردو ترجمہ نہ ہی کریں تو بہتر ہے، اسے پکارسک ناول ہی کہا جائے تو زیادہ با معنی اور مناسب ہے۔
دنیا کا پہلا پکارسک ناول- ایم۔ خالد فیاض(ادبی میراث)
https://adbimiras.com/duniya-ka-pahla-pecarcis-novel-m-khalid-faiyyaz/
-
Question 19 of 32
19. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلنکاتِ سخن، محاسنِ سخن اور معائب سخن کس کی تصانیف ہیں؟
Correct
نکات ِسخن: یہ تین رسالوں کا مجموعہ متروکاتِ سخن۔ معائب سخن۔ محاسن سخن کا مجموعہ ہے۔ شعرائے اردو کے کلام کے وسیع مطالعہ سے مولانا حسرت کو شعر کے حسن و قبح کے متعلق جو واقفیت ہوئی اس کو ان رسالوں میں جمع کردیا۔
Incorrect
نکات ِسخن: یہ تین رسالوں کا مجموعہ متروکاتِ سخن۔ معائب سخن۔ محاسن سخن کا مجموعہ ہے۔ شعرائے اردو کے کلام کے وسیع مطالعہ سے مولانا حسرت کو شعر کے حسن و قبح کے متعلق جو واقفیت ہوئی اس کو ان رسالوں میں جمع کردیا۔
-
Question 20 of 32
20. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلغزل کے بارے میں یہ شعر کس قدیم شاعر کا ہے؟
غزل کا مرتبہ گرچہ اول ہے
ولے ہر بیت میراایک غزل ہے
Correct
Incorrect
-
Question 21 of 32
21. Question
1 pointsCategory: ساتویں اکائی: تنقید و تحقیقمتنی تنقید کے تحت جب کسی متن کا صرف ایک ہی نسخہ برآمد ہوتو اس نسخہ کو تحقیقی اصطلاح میں کیا کہتے ہیں؟
Correct
مخطوطہ: قلمی غیر مطبوعہ نسخہ
اساسی یا بنیادی نسخہ: وہ نسخہ جسے تدوین میں اہم ترین مان کر متن میں دیا جائے۔
وحیدنسخہ : اگر کسی متن کا دنیا میں ایک ہی نسخہ ملتا ہو تو اسے وحیدنسخہ کہتے ہیں۔
Incorrect
مخطوطہ: قلمی غیر مطبوعہ نسخہ
اساسی یا بنیادی نسخہ: وہ نسخہ جسے تدوین میں اہم ترین مان کر متن میں دیا جائے۔
وحیدنسخہ : اگر کسی متن کا دنیا میں ایک ہی نسخہ ملتا ہو تو اسے وحیدنسخہ کہتے ہیں۔
-
Question 22 of 32
22. Question
1 pointsCategory: پانچویں اکائی : اردو داستان اور ڈراما“آبِ حیات سخن ہے جو چشمہء دہن میں ہے” یہ نصیحت کس داستان میں ملتی ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 23 of 32
23. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہ‘سوزِ وطن’ کتنے افسانوں کا مجموعہ ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 24 of 32
24. Question
1 pointsCategory: ساتویں اکائی: تنقید و تحقیقان میں کون سی کتاب احتشام حسین کی نہیں ہے؟
Correct
تنقیدی اشارے(آل احمد سرور)
ترتیب
تنقیدی نظریات: جلداول، اصول اور فن تنقید سے متعلق مختلف ناقدین کے مضامین کا مجموعہ (پندرہ مضامین)
جلد دوم : (چودہ مضامین)
تنقیدی مضامین
تنقیدی جائزے نے روایت اور بغاوت سے ادب اور سماج پر تنقید اور عملی تنقیدکرکے ذوقِ ادب اور شعورپیدا کیا جس کا عکس اورآئینے ، افکار و مسائل کے تئیں اعتبارِ نظربن کرکے جدیدادب منظرپسِ منظرپر اثراندازہوا۔
تنقیدی جائزے: 1945(بارہ مضامین) روایت اور بغاوت: 1947(بارہ مضامین)
ادب اور سماج: 1948(گیارہ مضامین) تنقید اور عملی تنقید: 1952(پندرہ مضامین)
ذوقِ ادب اور شعور: 1955(سولہ مضامین) عکس اورآئینے: 1962(چودہ مضامین)
افکار و مسائل: 1963(25 مضامین) اعتبارِ نظر: 1965(اکیس مضامین)
جدیدادب منظر پسِ منظر: 1978
Incorrect
تنقیدی اشارے(آل احمد سرور)
ترتیب
تنقیدی نظریات: جلداول، اصول اور فن تنقید سے متعلق مختلف ناقدین کے مضامین کا مجموعہ (پندرہ مضامین)
جلد دوم : (چودہ مضامین)
تنقیدی مضامین
تنقیدی جائزے نے روایت اور بغاوت سے ادب اور سماج پر تنقید اور عملی تنقیدکرکے ذوقِ ادب اور شعورپیدا کیا جس کا عکس اورآئینے ، افکار و مسائل کے تئیں اعتبارِ نظربن کرکے جدیدادب منظرپسِ منظرپر اثراندازہوا۔
تنقیدی جائزے: 1945(بارہ مضامین) روایت اور بغاوت: 1947(بارہ مضامین)
ادب اور سماج: 1948(گیارہ مضامین) تنقید اور عملی تنقید: 1952(پندرہ مضامین)
ذوقِ ادب اور شعور: 1955(سولہ مضامین) عکس اورآئینے: 1962(چودہ مضامین)
افکار و مسائل: 1963(25 مضامین) اعتبارِ نظر: 1965(اکیس مضامین)
جدیدادب منظر پسِ منظر: 1978
-
Question 25 of 32
25. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہآئی ۔ سی۔ ایس نعیم کس ناول کا کردار ہے؟
Correct
Incorrect
-
Question 26 of 32
26. Question
1 pointsCategory: تیسری اکائی : اردو غزلان میں کون سا مجموعہ یگانہؔ کا نہیں ہے؟
Correct
اصغر حسین اصغر گونڈوی کا دوسرا مجموعہ کلام “سرودِ زندگی” ہے یہ 1934ء میں شائع ہوا
چراغِ سخن : 1915ء میں عروض و قوافی کی مبادیات پر مبنی رسالہ شائع ہوااور اس کی طبع دوم ماہ دسمبر1921ء میں مطبع منشی نول کشور لکھنؤ میں چھپا۔
آیات وجدانی: دوسرا مجموعہ کلام ہے اس کا طبع اول 1927ء میں لاہور سے شائع ہوا، اس مجموعہ میں 1914ء سے 1927ء تک کی تازہ تخلیقات کے علاوہ نشتر یاسؔ کا منتخب کلام بھی شامل ہے۔ مجموعہ کا آغاز ایک فارسی سے اور خاتمہ بھی ایک فارسی غزل پر ہوتاہے۔ مجموعہ کے آخر میں متفرق اشعار درج ہیں۔ اس میں 75 غزلیں، ایک رباعی، سات فارسی غزل، ایک فارسی رباعی، ایک فارسی نظم بہ عنوان ترانہ شقشقیہ ، ایک مثلث، ایک قطعہ فخریہ شامل ہے۔
ترانہ : مطبع اردو بک اسٹال ، لاہورستمبر 1933 رباعیوں کا مجموعہ،
Incorrect
اصغر حسین اصغر گونڈوی کا دوسرا مجموعہ کلام “سرودِ زندگی” ہے یہ 1934ء میں شائع ہوا
چراغِ سخن : 1915ء میں عروض و قوافی کی مبادیات پر مبنی رسالہ شائع ہوااور اس کی طبع دوم ماہ دسمبر1921ء میں مطبع منشی نول کشور لکھنؤ میں چھپا۔
آیات وجدانی: دوسرا مجموعہ کلام ہے اس کا طبع اول 1927ء میں لاہور سے شائع ہوا، اس مجموعہ میں 1914ء سے 1927ء تک کی تازہ تخلیقات کے علاوہ نشتر یاسؔ کا منتخب کلام بھی شامل ہے۔ مجموعہ کا آغاز ایک فارسی سے اور خاتمہ بھی ایک فارسی غزل پر ہوتاہے۔ مجموعہ کے آخر میں متفرق اشعار درج ہیں۔ اس میں 75 غزلیں، ایک رباعی، سات فارسی غزل، ایک فارسی رباعی، ایک فارسی نظم بہ عنوان ترانہ شقشقیہ ، ایک مثلث، ایک قطعہ فخریہ شامل ہے۔
ترانہ : مطبع اردو بک اسٹال ، لاہورستمبر 1933 رباعیوں کا مجموعہ،
-
Question 27 of 32
27. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہکرشن چندر کے کتنے افسانوی مجموعے ملتے ہیں؟
Correct
Incorrect
-
Question 28 of 32
28. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہ“فسانہ آزاد” پر باقاعدہ ناول کا اطلاق نہیں ہوسکتا”یہ کس کا قول ہے؟
Correct
اردو ناول کی تاریخ اور تنقید : علی عباس حسینی
اردو ناول کی تنقیدی تاریخ: خواجہ احسن فاروقی
اردو ناول نگاری : سہیل بخاری
فسانہ آزاد کا طرز ناول جیسا ہے لیکن اس میں ناول کی طرح کوئی مربوط اور مسلسل پلاٹ نہیں۔ (تعارف، خوجی۔ ڈاکٹر محمد احسن فاروقی)
مگر جو لوگ انگریزی ناولوں کا گہرا مطالعہ کیے ہوئے ہیں ان کو انہیں ناول کہتے ہوئے جھجک محسوس ہوتی ہے۔ ان کو ناول فسانہ کے درمیان کی چیز کہا جاسکتا ہے۔ ناول کہنے کی جی نہیں چاہتا ۔ فاروقی، محمد احسن ۔ ڈاکٹر۔ اردو ناول کی تنقیدی تاریخ، حصہ دوم ، بابِ اول۔ ص: 63
Incorrect
اردو ناول کی تاریخ اور تنقید : علی عباس حسینی
اردو ناول کی تنقیدی تاریخ: خواجہ احسن فاروقی
اردو ناول نگاری : سہیل بخاری
فسانہ آزاد کا طرز ناول جیسا ہے لیکن اس میں ناول کی طرح کوئی مربوط اور مسلسل پلاٹ نہیں۔ (تعارف، خوجی۔ ڈاکٹر محمد احسن فاروقی)
مگر جو لوگ انگریزی ناولوں کا گہرا مطالعہ کیے ہوئے ہیں ان کو انہیں ناول کہتے ہوئے جھجک محسوس ہوتی ہے۔ ان کو ناول فسانہ کے درمیان کی چیز کہا جاسکتا ہے۔ ناول کہنے کی جی نہیں چاہتا ۔ فاروقی، محمد احسن ۔ ڈاکٹر۔ اردو ناول کی تنقیدی تاریخ، حصہ دوم ، بابِ اول۔ ص: 63
-
Question 29 of 32
29. Question
1 pointsCategory: پہلی اکائی: تاریخ زبان اردو‘پنجاب میں اردو’ کے مصنف کون ہیں؟
Correct
محمود شیرانی1928 میں لاہور شائع
Incorrect
محمود شیرانی1928 میں لاہور شائع
-
Question 30 of 32
30. Question
1 pointsCategory: چوتھی اکائی : اردو نظماخترالایمان کا شعری مجموعہ ہے۔
Correct
فروزاں : معین احسن جذبی
یادیں: اخترالایمان کا مجموعہ کلام نہیں بلکہ انتخاب ہے
نقشِ فریادی : فیض احمد فیض
جرس: وامق جونپوری
Incorrect
فروزاں : معین احسن جذبی
یادیں: اخترالایمان کا مجموعہ کلام نہیں بلکہ انتخاب ہے
نقشِ فریادی : فیض احمد فیض
جرس: وامق جونپوری
-
Question 31 of 32
31. Question
1 pointsCategory: چوتھی اکائی : اردو نظمہندوستانی تہذیبی عناصر کی عکاسی کس شاعرکا خاص وصف ہے؟
Correct
نظیر اکبرآبادی کو میں نے ہندوستانی تہذیب کا عاشق کہا ہے۔ ان کی نظموں میں نہ صرف اس دور کی ساری تہذیبی زندگی کا عکس نظرآتا ہے بلکہ آدمی نامہ، ہنس نامہ، اور بنجارہ نامہ جیسی نظموں میں اس تہذیب کی انسان دوستی، اخلاقی نقطہ نظر اور رواداری کا بھرپور عکس بھی۔( اردو اورہندوستانی تہذیب؛مجموعہ تنقیدات؛ آل احمد سرور۔ ص:988)
نظیر اکبرآبادی تو ہماری تہذیب کے عاشق، اور مفسّر اور شارح اور ترجمان سبھی کچھ ہیں، مگر اس تہذیب کی جھلک انیس کے مرثیوں میں بڑی دلکشی اور آن بان رکھتی ہے۔ ( اردو اورہندوستانی تہذیب؛مجموعہ تنقیدات؛ آل احمد سرور۔ ص:999)
Incorrect
نظیر اکبرآبادی کو میں نے ہندوستانی تہذیب کا عاشق کہا ہے۔ ان کی نظموں میں نہ صرف اس دور کی ساری تہذیبی زندگی کا عکس نظرآتا ہے بلکہ آدمی نامہ، ہنس نامہ، اور بنجارہ نامہ جیسی نظموں میں اس تہذیب کی انسان دوستی، اخلاقی نقطہ نظر اور رواداری کا بھرپور عکس بھی۔( اردو اورہندوستانی تہذیب؛مجموعہ تنقیدات؛ آل احمد سرور۔ ص:988)
نظیر اکبرآبادی تو ہماری تہذیب کے عاشق، اور مفسّر اور شارح اور ترجمان سبھی کچھ ہیں، مگر اس تہذیب کی جھلک انیس کے مرثیوں میں بڑی دلکشی اور آن بان رکھتی ہے۔ ( اردو اورہندوستانی تہذیب؛مجموعہ تنقیدات؛ آل احمد سرور۔ ص:999)
-
Question 32 of 32
32. Question
1 pointsCategory: چھٹی اکائی : اردو ناول اور افسانہناول ‘ٹیڑھی لکیر’ میں شمن کی شادی کس سے ہوتی ہے؟
Correct
دو بچوں کا باپ افتخار یونین کا لیڈر اور شمن کا عاشق
شمن کی دوست پریما کے والد رائے صاحب رہتے ہیں۔
ٹیلر کا مکمل نام روفی ٹیلر ہے
Incorrect
دو بچوں کا باپ افتخار یونین کا لیڈر اور شمن کا عاشق
شمن کی دوست پریما کے والد رائے صاحب رہتے ہیں۔
ٹیلر کا مکمل نام روفی ٹیلر ہے