مغربی ہندی اور اس کی بولیاں

مغربی ہندی اور اس کی بولیاں

مغربی ہندی کوئی خاص بولی نہیں بلکہ دہلی اور اس کے اطراف میں بولی جانے والی بولیوں کا مجموعہ ہے۔

جارج ابراہم گریرسن نے ان بولیوں کو مغربی ہندی کا نام دیااورمشرق کی تین بولیوں کے لیے مشرقی ہندی کی اصطلاح وضع کیا، انہوں نے ہی سب سے پہلے مشرقی اور مغربی ہندی میں فرق کیا ہے۔

یہ شورسینی اپ بھرنش کی سچّی جانشین ہے۔

امیر خسرو نے اپنی مثنوی “نہ سپہر” میں دہلی اور اس کے نواح کی بولیوں کو زبانِ “دہلی و پیرامنش” کے  نام سے یاد کیا ہے۔

امیر خسرو نے اپنی مثنوی “نہ سپہر” (1318)کے تیسرے سپہر میں اپنے عہد کے ہندوستان کی گیارہ زبانوں کے نام گنانے کے بعد دہلی اور اس کے نواح کی بولیوں کو زبانِ “دہلی و پیرامنش” کے  نام سے یاد کیا ہے۔ اس کو ہندی، ہندوی، دہلوی بھی کہاہے۔

مثنوی نہ سپہر امیر خسرو مترجم: محمد رفیق عابد

مغربی ہندی کے حدود تقریباً وہی ہیں جو مدھیہ دیش کے ہیں۔ یہ مغرب میں سرہند سے لے کر مشرق میں الہ آباد تک، شمال میں ہمالیہ کے دامن سے لے کر جنوب میں وندھیاچل اور بندیل کھنڈ تک بولی جاتی ہے۔ اس کے شمال مغرب میں پنجابی زبان ہے اور جنوب مشرق میں مراٹھی اور مشرقی ہندی شمال میں یہ پہاڑی بولیاں (جونسری، گڑھوالی اور کمایونی) سے گھری ہوئی ہے۔ یہ ہندوستان کی پانچ ریاستوں : ہریانہ، دہلی، اترپردیش، اتراکھنڈ اورمدھیہ پردیش میں پھیلی ہوئی ہے۔

اندرونی زبان کی شاخ میں صرف مغربی ہندی ایک ایسی زبان ہے جسے ہم خالص اندرونی زبان کہہ سکتے ہیں۔

مسعود حسین خاں اس کو “خالص اندرونی زبان” قرار دیتے ہیں، ان کے بقول “اگر پنجابی، راجستھانی اور گجراتی کی ملواں حیثیت پر نظر رکھیں تو اندرونی گروہ کی نمائندہ زبان محض مغربی ہندی ہے۔”

مغربی ہندی کا یہ نام مدھیہ دیش کی زبان کوگریرسن نے دیا ہے جس نے سب سے پہلے مشرقی اور مغربی ہندی میں فرق کیا ہے۔

مغربی ہندی مدھیہ دیش کی زبان ہونے کی وجہ سے ہند آریائی زبان کی بہترین نمائندہ ہے، کیوں کہ اسی علاقہ میں سنسکرت شورسینی پراکرت اور شورسینی اپ بھرنش پروان چڑھتی ہیں جن کی سچّی جانشین اس علاقے کی جدید بولیاں کھڑی بولی (ہندوستانی) برج بھاشا، ہریانی، بندیلی اور قنوجی ہیں جس کے مجموعے کو گریرسن مغربی ہندی کا جدیدنام دیتا ہے۔

مغربی ہندی کا تعلق براہِ راست شورسینی اَپ بھرنش سےہے۔ہر عہد میں اس علاقہ کی زبان کا مرکز متھرا رہا ہےجو قدیم ہندی تمدّن کا اہم مرکز تھا۔

اس میں صحیح معنوں میں صرف ایک زمانہ فعل کے لیے اور صرف ایک حالت اسماء کے لیے پائی جاتی ہے۔ اسماء اور افعال کی دیگر تمام حالتیں حروف، فعلِ امدادی اور سابقوں، لاحقوں کی مدد سے بنائی جاتی ہے۔

گریرسن نے مغربی ہندی کی پانچ بولیاں گنائی ہیں جن کے نام حسب ذیل ہیں:

کھڑی بولی یا ہندستانی، ہریانوی، جاٹو یا بانگڑو،برج بھاشا،قنوّجی، بندیلی

شورسینی اپ بھرنش اپنے آخری دورمیں نمایاں شکلیں اختیار کرلیتی ہے۔

پہلی شکل میں افعال و اسما کا اختتام عام طور سے (آ) پر ہوتا ہے جس میں کھڑی بولی اور ہریانوی آتے ہے جیسے میرا بڑا بیٹا دلی گیا

دوسری شکل میں (اُو) شکل ملتی ہے، جو گریرسن اور شیرانی کے خیال میں پنجابی سے لی گئی ہے۔ جو برج بھاشا، قنوّجی اور بندیلی میں پائی جاتی ہے۔جیسے میروبڑو بیٹو دلّی گیو۔

پنڈت چندردھرشرماگلیریانھیں کھڑی بولی کے مقابلے میں “پڑی بولی” کا نام دیتے ہیں۔

مغربی ہندی کے حدود تقریباً وہی ہیں جو مدھیہ دیش کے ہیں۔ یہ مغرب میں سرہند سے لے کر مشرق میں الہ آباد تک، شمال میں ہمالیہ کے دامن سے لے کر جنوب میں وندھیاچل اور بندیل کھنڈ تک بولی جاتی ہے۔ اس کے شمال مغرب میں پنجابی زبان ہے اور جنوب مشرق میں مراٹھی اور مشرقی ہندی شمال میں یہ پہاڑی بولیاں (جونسری، گڑھوالی اور کمایونی) سے گھری ہوئی ہے۔

اندرونی زبان کی شاخ میں صرف مغربی ہندی ایک ایسی زبان ہے جسے ہم خالص اندرونی زبان کہہ سکتے ہیں۔

0%
0 votes, 0 avg
813

یہ کوئز 45 منٹ میں مکمل کرلیں

آپ کا وقت مکمل ہوا


Created on By ارشد علیارشد علی

سابقہ نیٹ سوالات

دسمبر 2021 جون 2022 سوالنامہ

اس کوئز میں دسمبر 2021 جون 2022 کے نیٹ امتحان میں پوچھے گئے سوالات شامل ہیں، آپ کوئز کرکے تیاری کا جائزہ لیں

1. ذیل میں دو  زمرے مکمل شعر کی حیثیت صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔دل کو نہ پوچھ معرکہ حسن و عشق میں:: اکثر ترے بغیر بھی آرام آگیا

B۔دل کو سکون، روح کو آرام آگیا:: بے اختیار لف پہ ترا نام آگیا

C۔دل کو سکون، روح کو آرام آگیا :: موت آگئی کہ دوست کا پیغام آگیا

D۔ دل کو نہ پوچھ معرکہ حسن و عشق میں:: کیا جانیے غریب کہاں کام آگیا

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

2. رپورتاژ"پودے" کے مصنف کون ہیں؟

3.

4. ناول "فردوس بریں" کے پہلے باب کا کیا عنوان ہے؟

5.

"ہندوستان کی جدید زبانوں کی پیدائش پراکرتوں سے نہیں بلکہ اپ بھرنشوں سے ہوتی ہے۔" یہ رائے کس نے دی ہے؟

6. "سہدیو رمانی" کس ناول کا کردارہے؟

7. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔قدامہ ابن جعفر، ابن رشیق، ابن قتیبہ

B۔شمس قیس رازی، عروضی سمرقندی، امتیاز علی عرشی

C۔قاضی عبدالودود، امتیاز علی عرشی، احتشام حسین

D۔کلیم الدین احمد، وزیر آغا، گوپی چند نارنگ

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

8. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔میر ضمیرؔ، مرزا دبیرؔ، میر خلیقؔ

B۔ میر ضمیرؔ، میرخلیقؔ، مرزا فصیحؔ

C۔میر ضمیرؔ، میر انیسؔ، مرزا فصیحؔ

D۔ جوشؔ، جمیل مظہری، وحیداختر

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

9. ان میں سے کون دبستان لکھنؤ کا شاعر ہے؟

10.

11. ذیل میں دو زمرے صنف کے لحاظ سے صحیح ہیں۔

A۔فسانہ آزاد، فردوسِ بریں، گئودان، ہم وحشی ہیں

B۔روشنی کی رفتار، بابا لوگ، الاؤ، تماشا گھر

C۔بجوکا، ایک لڑکی، ٹھنڈا گوشت، فائر ایریا

D۔ٹیڑھی لکیر، توبۃ النصوح، خدا کی بستی، آگ کا دریا

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

12. ذیل میں دو بیانات دیے گئے ہیں، جن میں سے ایک دعویٰ ہے اور ایک دلیل۔

دونوں کو غور سے پڑھیےاور ذیل میں دیے گئے جوابات میں سے صحیح جواب کی نشاندہی کیجیے۔

دعوی: امداد امام اثر اردو کے اہم نقّاد ہیں۔

دلیل: کیوں کہ انھوں نے تنقیدی کتاب "کاشف الحقائق" لکھی۔

13. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔داستان "باغ و بہار" ترجمہ ہے لیکن طبع زاد معلوم ہوتی ہے۔

B۔ڈراما "ضحّاک" کسان تحریک کے پس منظر میں لکھا گیا ہے۔

C۔ثریّا ڈراما انارکلی کا کردار ہے۔

D۔امانت لکھنوی ایک کامیاب داستان نویس تھے۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

14. ان میں سے کون سی نظم اخترالایمان کی ہے؟  

15. ایسی نظم کو کیا کہیں گے، جس میں شاعر محبوب کو جلی کٹی سنا کر کسی اور سے دل لگانے کی دھمکی دیتا ہے؟

16. دہلی ورنا کولرٹرانسلیشن سوسائٹی کس کی کوششوں سے قائم ہوئی؟

17.

18. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔شہزادہ گلفام ڈراما "اندرسبھا" کا کردار ہے۔

B۔"ضحاک" حبیب تنویر کا ڈراماہے۔

C۔"یہودی کی لڑکی" اور "رستم و سہراب" آغاحشر کاشمیری کے ڈرامے ہیں۔

D۔"بوستان ِ خیال" ملاوجہی کی تصنیف ہے۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

19.

علم معنیات کو لسانیات میں پہلی بار کس نے علاحدہ شق کے طور پر کیا؟

20. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔ملا وجہی۔ ابن نشاطی۔ غواصی

B۔نظامی بیدری، ملا وجہی، ابن نشاطی

C۔ملک خوشنود، مقیمی، رستمی

D۔ابن نشاطی، ملا وجہی، نظامی بیدری

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

21. زمانی اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

  A۔حالی، نظیر، جوش، اقبال

  B۔نظیر، جوش، حالی، اقبال

  C۔اقبال، نظیر، جوش، حالی

  D۔نظیر، حالی، اقبال، جوش

22. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔اردو اسٹیج ڈراموں کے فروغ میں پارسی تھیٹریکل کمپنیوں کا اہم رول رہاہے۔

B۔آغا حشر کاشمیری کو اردو ڈرامے کا شیکسپئیر کہا جاتا ہے۔

C۔مکالموں کے بغیر بھی ڈرامے لکھے جاسکتے ہیں۔

D۔ڈراما "اندرسبھا" کے مصنف حبیب تنویر ہیں۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

23. مسمط کی کتنی قسمیں ہیں؟

24. اتنی محنت کچھ نیک نہ لگی، اُس کا فائدہ ظاہر نہ ہوا۔ اے شاہزادے! تیری یہ حالت بے کسی کی دیکھ کر مجھے یاد آیا اور یہ جی میں ٹھہرایا، کسو طرح تجھ کو ملک صادق کے پاس لے چلوں اور تیرے چچا کا ظلم بیان کروں ۔ غالب ہے کہ وہ دوستی تمہارے باپ کی یاد کر کر، ایک بوز نہ جو باقی ہے، تجھے دے ۔ تب ان کی مدد سے تیرا ملک تیرے ہاتھ آوے۔ اور چین و ماچین کی سلطنت تو بہ خاطر جمع کرے۔ اور بالفعل اس حرکت سے تیری جان بچتی ہے۔ اگر اور کچھ نہ ہو ، تو اس ظالم کے ہاتھ سے سواے اس تدبیر کے اور کوئی صورت مخلصی کی نظر نہیں آتی۔ میں نے اُس کی زبانی یہ سب کیفیت سُن کر کہا کہ دادا جان ! اب تو میری جان کا مختار ہے۔ جو میرے حق میں بھلا ہو، سو کر ۔ میری تسلی کر کے، آپ عطر اور بخور اور جوکچھ وہاں کے لے جانے کی خاطر مناسب جانا، خرید کر نے بازار میں گیا۔ دوسرے دن میرے اُس کا فر چچا کے پاس، جو بجائے ابو جہل کے تھا، گیا اور کہا: جہاں پناہ ! شہزادے کے مارڈالنے کی ایک صورت میں نے دل میں ٹھہرائی ہے، اگر حکم ہو تو عرض کروں ۔ وہ کم بخت خوش ہو کر بولا: وہ کیا تدبیر ہے؟ تب مبارک نے کہا کہ اُس کے مار ڈالنے میں سب طرح آپ کی بدنامی ہے ،مگر میں اُسے باہر جنگل میں لے جا کر ٹھکانے لگاؤں اور گاڑ داب کر چلا آؤں ۔ ہر گز کوئی محرم نہ ہوگا کہ کیا ہوا۔ یہ بندش مبارک سے سن کر بولا کہ بہت مبارک۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سلامت نہ رہے ۔ اس کا دغدغہ میرے دل میں ہے۔ اگر مجھے اس فکر سے تو چھڑاوے گا، تو اس خدمت کے عوض بہت کچھ پاوے گا۔ جہاں تیرا جی چاہے لے جا کر کھپادے اور مجھے یہ خوش خبری لادے۔

مذکورہ بالا اقتباس کس درویش سے متعلق ہے؟

25. زمانی اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔ماسٹر رام چندر، مجروح سلطان پوری، ناسخ

B۔بیگ احساس، ماسٹر رام چندر، مجروح سلطان پوری

C۔ناسخ، مولوی عبدالحق، شمیم حنفی

D۔مولوی عبدالحق، ناسخ، شمیم حنفی

26.

 

مندرجہ بالا اشعار میں لفظ "سجادہ طاعت"سے کیا مراد ہے؟

27. میں کیسے سمجھتا کہ توہے یا کہ نہیں ہے

ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات

اس شعر میں شاعر کس سے مخاطب ہے؟

28. اتنی محنت کچھ نیک نہ لگی، اُس کا فائدہ ظاہر نہ ہوا۔ اے شاہزادے! تیری یہ حالت بے کسی کی دیکھ کر مجھے یاد آیا اور یہ جی میں ٹھہرایا، کسو طرح تجھ کو ملک صادق کے پاس لے چلوں اور تیرے چچا کا ظلم بیان کروں ۔ غالب ہے کہ وہ دوستی تمہارے باپ کی یاد کر کر، ایک بوز نہ جو باقی ہے، تجھے دے ۔ تب ان کی مدد سے تیرا ملک تیرے ہاتھ آوے۔ اور چین و ماچین کی سلطنت تو بہ خاطر جمع کرے۔ اور بالفعل اس حرکت سے تیری جان بچتی ہے۔ اگر اور کچھ نہ ہو ، تو اس ظالم کے ہاتھ سے سواے اس تدبیر کے اور کوئی صورت مخلصی کی نظر نہیں آتی۔ میں نے اُس کی زبانی یہ سب کیفیت سُن کر کہا کہ دادا جان ! اب تو میری جان کا مختار ہے۔ جو میرے حق میں بھلا ہو، سو کر ۔ میری تسلی کر کے، آپ عطر اور بخور اور جوکچھ وہاں کے لے جانے کی خاطر مناسب جانا، خرید کر نے بازار میں گیا۔ دوسرے دن میرے اُس کا فر چچا کے پاس، جو بجائے ابو جہل کے تھا، گیا اور کہا: جہاں پناہ ! شہزادے کے مارڈالنے کی ایک صورت میں نے دل میں ٹھہرائی ہے، اگر حکم ہو تو عرض کروں ۔ وہ کم بخت خوش ہو کر بولا: وہ کیا تدبیر ہے؟ تب مبارک نے کہا کہ اُس کے مار ڈالنے میں سب طرح آپ کی بدنامی ہے ،مگر میں اُسے باہر جنگل میں لے جا کر ٹھکانے لگاؤں اور گاڑ داب کر چلا آؤں ۔ ہر گز کوئی محرم نہ ہوگا کہ کیا ہوا۔ یہ بندش مبارک سے سن کر بولا کہ بہت مبارک۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سلامت نہ رہے ۔ اس کا دغدغہ میرے دل میں ہے۔ اگر مجھے اس فکر سے تو چھڑاوے گا، تو اس خدمت کے عوض بہت کچھ پاوے گا۔ جہاں تیرا جی چاہے لے جا کر کھپادے اور مجھے یہ خوش خبری لادے۔

مذکورہ بالا اقتباس میں ملک صادق کون ہے؟

29. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔"فسانہ آزاد" پریم چندکی تصنیف ہے۔

B۔"اداس نسلیں" کے مصنف شوکت صدیقی ہیں۔

C۔ناول"بستی" انتظار حسین کی تصنیف ہے۔

D۔افسانوی مجموعہ "بابالوگ" کے مصنف غیاث احمد گدّی ہیں۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

30. ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا

نہ ہو مرنا تو جینے کا مزا کیا

اس شعر میں کون سی صنعت ہے؟

31. ذیل میں   دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔امداد امام اثر، شبلی، رشید حسن خاں

B۔سلام العجمی، عبدالقاہرجرجانی، ابن رشیق

C۔حالی، آل احمد سرور، محمد حسن

D۔گیان چند جین، جمیل جالبی، مجنوں گورکھپوری

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

32. لغت میں درج ذیل الفاظ کی ترتیب کیا ہوگی؟

A۔ہجر، مرگ، شوق، وصل

B۔شوق، مرگ، وصل، ہجر

C۔وصل، شوق، مرگ، ہجر

D۔شوق، مرگ، ہجر، وصل

33. تاریخ وفات کے اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔امدادامام اثر،محمدحسن، کلیم الدین احمد،شمس الرحمٰن فاروقی

B۔کلیم الدین احمد، امدادامام اثر، محمد حسن، شمس الرحمٰن فاروقی

C۔محمد حسن، امدادامام اثر، شمس الرحمٰن فاروقی، کلیم الدین احمد

D۔امدادامام اثر، کلیم الدین احمد، محمد حسن، شمس الرحمٰن فاروقی

34. ان میں سے نظامی عروضی سمرقندی کی تصنیف کون سی ہے؟

35.

36. اتنی محنت کچھ نیک نہ لگی، اُس کا فائدہ ظاہر نہ ہوا۔ اے شاہزادے! تیری یہ حالت بے کسی کی دیکھ کر مجھے یاد آیا اور یہ جی میں ٹھہرایا، کسو طرح تجھ کو ملک صادق کے پاس لے چلوں اور تیرے چچا کا ظلم بیان کروں ۔ غالب ہے کہ وہ دوستی تمہارے باپ کی یاد کر کر، ایک بوز نہ جو باقی ہے، تجھے دے ۔ تب ان کی مدد سے تیرا ملک تیرے ہاتھ آوے۔ اور چین و ماچین کی سلطنت تو بہ خاطر جمع کرے۔ اور بالفعل اس حرکت سے تیری جان بچتی ہے۔ اگر اور کچھ نہ ہو ، تو اس ظالم کے ہاتھ سے سواے اس تدبیر کے اور کوئی صورت مخلصی کی نظر نہیں آتی۔ میں نے اُس کی زبانی یہ سب کیفیت سُن کر کہا کہ دادا جان ! اب تو میری جان کا مختار ہے۔ جو میرے حق میں بھلا ہو، سو کر ۔ میری تسلی کر کے، آپ عطر اور بخور اور جوکچھ وہاں کے لے جانے کی خاطر مناسب جانا، خرید کر نے بازار میں گیا۔ دوسرے دن میرے اُس کا فر چچا کے پاس، جو بجائے ابو جہل کے تھا، گیا اور کہا: جہاں پناہ ! شہزادے کے مارڈالنے کی ایک صورت میں نے دل میں ٹھہرائی ہے، اگر حکم ہو تو عرض کروں ۔ وہ کم بخت خوش ہو کر بولا: وہ کیا تدبیر ہے؟ تب مبارک نے کہا کہ اُس کے مار ڈالنے میں سب طرح آپ کی بدنامی ہے ،مگر میں اُسے باہر جنگل میں لے جا کر ٹھکانے لگاؤں اور گاڑ داب کر چلا آؤں ۔ ہر گز کوئی محرم نہ ہوگا کہ کیا ہوا۔ یہ بندش مبارک سے سن کر بولا کہ بہت مبارک۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سلامت نہ رہے ۔ اس کا دغدغہ میرے دل میں ہے۔ اگر مجھے اس فکر سے تو چھڑاوے گا، تو اس خدمت کے عوض بہت کچھ پاوے گا۔ جہاں تیرا جی چاہے لے جا کر کھپادے اور مجھے یہ خوش خبری لادے۔

مذکورہ بالا اقتباس میں مبارک نے شاہزادے کو مارنے کے لیے کون سی تدبیر تجویز کی؟

37. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔لندن کے سفر میں سرسیّد کے ساتھ حامد اور محمود شامل تھے۔

B۔"ابن بطوطہ کے تعاقب میں" شبلی کا سفرنامہ ہے۔

C۔"مجھے میرے دوستوں سے بچاؤ" احمد جمال پاشا کا انشائیہ ہے۔

D۔مجتبیٰ حسین کا سفرنامہ "جاپان چلو جاپان چلو" کی پہلی اشاعت 1983 میں ہوئی۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

38. شاعر اور ان کے شعری مجموعے کے اعتبار سے دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط

A۔ ن۔ م۔ راشد  :ایران میں اجنبی

B۔ اخترالایمان  :بنتِ لمحات

C۔ جذبی  :نئی دنیا کو سلام

D۔ سردار جعفری  :فروزاں

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

39. ارسطو کی کتاب کا اردو میں "بوطیقا" کے نام سے ترجمہ کس نے کیا ہے؟

40. "سندرلال" کس افسانے کا کردارہے؟

41. ذیل میں دو بیانات دیے گئے ہیں، جن میں سے ایک دعویٰ ہے اور ایک دلیل۔

دونوں کو غور سے پڑھیےاور ذیل میں دیے گئے جوابات میں سے صحیح جواب کی نشاندہی کیجیے۔

دعوی: کسی بھی زبان کا ادب ترجمے سے ثروت مند ہوتا ہے۔

دلیل: ترجمے کی بدولت مختلف زبانوں کے ادب اور علوم سے واقفیت ہوتی ہے۔

42.

 

مذکورہ بالا شعری اقتباس کے تیسرے بند میں   "رفیقان وفادار" سے کن کی طرف اشارہ ہے؟

43. شاعر کی نظموں کے لحاظ سے دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔اک مس سیمیں بدن سے، مستقبل، شہر آشوب

B۔مادرِ وطن، بے ثباتی دنیا، بیر بہوٹی

C۔اے عشق کہیں لے چل، او دیس سے آنے والے بتا، وادی گنگا میں ایک رات

D۔نذر علی گڑھ، آوارہ، چاند تاروں کا بن

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

44. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔رباعی میں عام طور پر اخلاق و تصوف، پند و موعظت اور حکمت وغیرہ کے مضامین ہوتے ہیں۔

B۔رباعی میں تین مصرعے ہوتے ہیں۔

C۔رباعی کے تمام مصرعوں میں خیال غیر مربوط ہوتاہے۔

D۔رباعی عربی زبان کا لفظ ہے۔

دوصحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

45. "ادب الکاتب" کس کی تصنیف ہے؟

46.

47. "تحقیق کسی امر کو اس کی اصلی شکل میں دیکھنے کی کوشش ہے۔" یہ کس کا قول ہے؟

48. شاعری کے سلسلے میں مطالعہ کائنات اور تفحص الفاظ کو کس نقاد نے ضروری قراردیا؟

49. ناقد اور ان کی تصنیف کے اعتبار سے دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔آل احمد سرور۔۔ مسرت سے بصیرت تک

B۔مجنوں گورکھپوری۔۔ روایت اور بغاوت

C۔محمد حسن۔۔ شناسا چہرے

D۔شمس الرحمٰن فاروقی۔۔ نئے اور پرانے چراغ

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

50. ذیل میں دو زمرےدرست ہیں اور دو غلط۔

A۔سید احتشام حسین  ۔ ہندوستانی لسانیات کا خاکہ

B۔اردو زبان کی تاریخ  ۔ مرزا خلیل احمد بیگ

C۔شوکت سبزواری  ۔ زبان اور علم زبان

D۔داستان زبان اردو جدید  ۔شوکت سبزواری

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

51. اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کرلو

اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا

یہ مصرعے کس نظم کا حصہ ہیں؟

52. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔ہوا جب کفر ثابت ہے وہ تمغائے مسلمانی  ذوقؔ

B۔ نمک خوان تکلم ہے فصاحت میری  انیسؔ

C۔کروں پہلے توحید یزداں رقم   میر حسنؔ

D۔ ضیغم ڈکارتا ہوا نکلا کچھار سے  انیسؔ

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

53. ڈراما"یہودی کی لڑکی" میں کل کتنے سین ہیں؟

54. کس نظم میں خواتین ہی کی زبان میں ان کے جذبات کی ترجمانی کی جاتی ہے؟

55.

 

مندرجہ بالا اشعار میں "امام دو جہاں"سے شاعر نے کس کی شخصیت کی طرف اشارہ کیا ہے؟

56. دلی کالج کے پہلے پرنسپل کون تھے؟

57.

زمانی اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔آب حیات، پنجاب میں اردو، مقدمہ تاریخ زبان اردو، اردو زبان کی تاریخ

B۔اردو زبان کی تاریخ، آب حیات، مقدمہ تاریخ زبان اردو، پنجاب میں اردو

C۔پنجاب میں اردو، آب حیات، اردو زبان کی تاریخ، مقدمہ تاریخ زبان اردو

D۔آب حیات، پنجاب میں اردو، اردو زبان کی تاریخ، مقدمہ تاریخ زبان اردو

58. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔فورٹ ولیم کالج کے قیام کا مقصد نو وارد انگریز افسروں کو اردو سکھانا تھا

B۔دارالترجمہ عثمانیہ اورنگ آباد میں قائم ہوا۔

C۔علی گڑھ تحریک کے بانی اقبال تھے۔

D۔دلی کالج کے قیام کا مقصد ہندوستانیوں کو اردو زبان میں عصری اور سائنسی علوم کی تعلیم دینا تھا۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

59.

 

اس شعری اقتباس کے تیسرے بند میں لفظ "صف در وجرّار" کے کیامعنیٰ ہیں؟

60. "ادبی تحقیق مسائل اور تجزیہ" کس کی تصنیف ہے؟

61. اتنی محنت کچھ نیک نہ لگی، اُس کا فائدہ ظاہر نہ ہوا۔ اے شاہزادے! تیری یہ حالت بے کسی کی دیکھ کر مجھے یاد آیا اور یہ جی میں ٹھہرایا، کسو طرح تجھ کو ملک صادق کے پاس لے چلوں اور تیرے چچا کا ظلم بیان کروں ۔ غالب ہے کہ وہ دوستی تمہارے باپ کی یاد کر کر، ایک بوز نہ جو باقی ہے، تجھے دے ۔ تب ان کی مدد سے تیرا ملک تیرے ہاتھ آوے۔ اور چین و ماچین کی سلطنت تو بہ خاطر جمع کرے۔ اور بالفعل اس حرکت سے تیری جان بچتی ہے۔ اگر اور کچھ نہ ہو ، تو اس ظالم کے ہاتھ سے سواے اس تدبیر کے اور کوئی صورت مخلصی کی نظر نہیں آتی۔ میں نے اُس کی زبانی یہ سب کیفیت سُن کر کہا کہ دادا جان ! اب تو میری جان کا مختار ہے۔ جو میرے حق میں بھلا ہو، سو کر ۔ میری تسلی کر کے، آپ عطر اور بخور اور جوکچھ وہاں کے لے جانے کی خاطر مناسب جانا، خرید کر نے بازار میں گیا۔ دوسرے دن میرے اُس کا فر چچا کے پاس، جو بجائے ابو جہل کے تھا، گیا اور کہا: جہاں پناہ ! شہزادے کے مارڈالنے کی ایک صورت میں نے دل میں ٹھہرائی ہے، اگر حکم ہو تو عرض کروں ۔ وہ کم بخت خوش ہو کر بولا: وہ کیا تدبیر ہے؟ تب مبارک نے کہا کہ اُس کے مار ڈالنے میں سب طرح آپ کی بدنامی ہے ،مگر میں اُسے باہر جنگل میں لے جا کر ٹھکانے لگاؤں اور گاڑ داب کر چلا آؤں ۔ ہر گز کوئی محرم نہ ہوگا کہ کیا ہوا۔ یہ بندش مبارک سے سن کر بولا کہ بہت مبارک۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سلامت نہ رہے ۔ اس کا دغدغہ میرے دل میں ہے۔ اگر مجھے اس فکر سے تو چھڑاوے گا، تو اس خدمت کے عوض بہت کچھ پاوے گا۔ جہاں تیرا جی چاہے لے جا کر کھپادے اور مجھے یہ خوش خبری لادے۔

مذکورہ بالا اقتباس میں لفظ "بوزنہ" کا کیا مفہوم ہے؟

62. لغت میں درج ذیل شعرا کے تخلص کی ترتیب کیا ہوگی؟

A۔اصغرؔ، مومنؔ، میرؔ، فانیؔ

B۔اصغرؔ، فانیؔ، مومنؔ، میرؔ

C۔میرؔ، مومنؔ، فانیؔ، اصغرؔ

D۔اصغرؔ، میرؔ، مومنؔ،فانیؔ

63. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔مافوق الفطرت عناصر داستان کے بنیادی جزو ہیں۔

B۔میر امن کی بنیادی شناخت"گنج خوبی" کی وجہ سے ہے۔

C۔"سب رس" غواصی کی تصنیف ہے۔

D۔اردو داستانوں میں ہماری تہذیب و معاشرت کی بھرپور عکاسی ملتی ہے۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

64. سراسر عشق کے ہے اس میں رازاں

کئے سو عشق بازی عشق بازاں

یہ شعر کس مثنوی سے ماخوذہے؟

65. تاریخ وفات کے اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔امتیاز علی خاں عرشی، قاضی عبدالودود، مجنوں گورکھپوری، محی الدین قادری زور

B۔محی الدین قادری زور، امتیاز علی خاں عرشی، قاضی عبدالودود، مجنوں گورکھپوری

C۔محی الدین قادری زور، قاضی عبدالودود، مجنوں گورکھپوری، امتیاز علی خاں عرشی

D۔مجنوں گورکھپوری، امتیاز علی خاں عرشی، قاضی عبدالودود، محی الدین قادری زور

66. کسی تصنیف کے مختلف نسخوں کا مقابلہ کرکے درست متن تیار کرنے کا عمل کیا کہلاتا ہے؟

67.

 

"مگر احمد کے نواسے کا نہ دامن چھوڑا "سے کیا مراد ہے؟

68.

69. ان میں سے کون سی کتاب آل احمد سرور کے مضامین کا مجموعہ ہے؟

70.

ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔مشرقی ہندوستانی کی زبانیں  ۔ بنگالی، آسامی، اڑیا، بہاری

B۔شمالی مغربی ہندوستان کی زبانیں  ۔ لہندا، سندھی، مغربی، پنجابی

C۔بنگالی، آسامی،اڑیا، میتھلی  ۔ جنوبی ہندوستان کی زبانیں

D۔پنجابی، سندھی، بھوجپوری  ۔مغربی ہندوستان کی زبانیں

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

71. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔"اردوئے معلّیٰ" غالب کے خطوط کا مجموعہ ہے۔

B۔"اس آباد خرابے میں" خطوط کا مجموعہ ہے۔

C۔"ورودِ مسعود" میں کل سترہ ابواب ہیں۔

D۔"خواب باقی ہیں" سردار جعفری کی خود نوشت ہے۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

72. "خواب باقی ہیں" کس کی خودنوشت ہے؟

73.

جملوں کی ساخت کے مطالعے کو کیا کہتے ہیں؟

74. "شامتِ اعمال" کس کا انشائیہ ہے؟

75. ذیل میں دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط۔

A۔"سب رس" اور "قطب مشتری" ملا وجہی کی تصانیف ہیں۔

B۔"رانی کیتکی کی کہانی" کا اسلوب عربی و فارسی آمیز ہے۔

C۔"فسانہ عجائب" دہلی میں لکھی گئی۔

D۔میر امن دہلی میں پیدا ہوئے۔

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

76. urdu literature

77.

78. افسانوی مجموعہ "روشنی کی رفتار" میں کون کون سے افسانے شامل ہیں؟

79. تاریخ ولادت کے اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔مخدوم محی الدین، فیض احمد فیض، چکبست، ساحر لدھیانوی

B۔چکبست، مخدوم محی الدین، فیض احمدفیض، ساحر لدھیانوی

C۔فیض احمد فیض، چکبست، ساحر لدھیانوی، مخدوم محی الدین

D۔چکبست، فیض احمدفیض، ساحرلدھیانوی، مخدوم محی الدین

80. افسانہ نگار اور ان کے افسانے کے اعتبار سے دو زمرے صحیح ہیں۔

A۔قرۃالعین حیدر  ۔   صرف ایک سگریٹ

B۔کرشن چندر  ۔  فقیروں کی پہاڑی

C۔راجندرسنگھ بیدی  ۔  گرہن

D۔ سعادت حسن منٹو  ۔  نیا قانون

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

81. ذیل میں دو بیانات دیے گئے ہیں، ایک میں دعویٰ کیا گیا ہے اور دوسرے میں دلیل دی گئی ہے۔ دونوں کو غور سے پڑھنے کے بعد ذیل میں دیے گئے جوابات میں سے صحیح جواب کی نشاندہی کیجیے۔

دعوی: پریم چند ایک عظیم افسانہ نگار ہیں۔

دلیل: کیوں کہ انھوں نے ہندی میں بھی افسانے لکھے۔

82.

83. شاعر اور ان کی نظم کے اعتبار سے دو زمرے صحیح ہیں اور دو غلط

A۔ میرا جی  :بازیابی

B۔ جوش ملیح آبادی  :جنگل کی شہزادی

C۔ شفیق فاطمہ شعریٰ  :سمندر کا بلاوا

D۔ اسمٰعیل میرٹھی  :آثارِ سلف

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

84. تاج الملوک کس مثنوی کا کردار ہے؟

85. زمانی اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔رانی کیتکی کی کہانی، باغ وبہار، سب رس

B۔باغ و بہار، سب رس، بوستانِ خیال

C۔سب رس، کربل کتھا، بوستانِ خیال

D۔فسانہء عجائب، سب رس، باغ وبہار

86. ذیل میں دو زمرے صنف کے لحاظ سے صحیح ہیں۔

A۔جوگیا، لمبی لڑکی، ٹرمینس سے پرے، یوکلپٹس

B۔نئی بیوی، معصوم بچّہ، بدنصیب ماں، شانتی

C۔پالی ہل کی ایک رات، روشنی کی رفتار، دیوالہ، روشنی

D۔نیا قانون، موذیل، ہتک، شکوہ شکایت

صحیح زمروں کی نشاندہی کیجیے۔

87. “سب رس" میں شہزادے کو کس چیز کی تلاش ہے؟

88.

عبدالقادر سروری نے "مارفیم" کے لیے کون سا اردو لفظ استعمال کیا ہے؟

89. "باغ و بہار" کا تیسرا درویش کس ملک کےبادشاہ کا بیٹا تھا؟

90. دارالترجمہ جامعہ عثمانیہ کس کی نگرانی میں قائم ہوا؟

91. کوئی ویرانی سی ویرانی ہے

دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا

اس شعر میں کون سی خصوصیت ہے؟

92. علویت Sublimity   کا نظریہ کس مغربی نقاد نے پیش کیا؟

93. "غالب جدید شعراء کی محفل میں" کس کا انشائیہ ہے؟

94. تاریخ ولادت کے اعتبار سے صحیح ترتیب کی نشاندہی کیجیے۔

A۔رتن ناتھ سرشار، عبدالحلیم شرر، انتظار حسین، مرزا ہادی رسوا

B۔عبدالحلیم شرر، رتن ناتھ سرشار، مرزا ہادی رسوا، انتظار حسین

C۔رتن ناتھ سرشار، عبدالحلیم شرر، مرزا ہادی رسوا، انتظار حسین

D۔رتن ناتھ سرشار، مرزا ہادی رسوا، عبدالحلیم شرر، انتظار حسین

95. ذیل میں دو بیانات دیے گئے ہیں، جن میں سے ایک دعویٰ ہے اور ایک دلیل۔

دونوں کو غور سے پڑھیےاور ذیل میں دیے گئے جوابات میں سے صحیح جواب کی نشاندہی کیجیے۔

دعوی: غالبؔ اردو کے بہت بڑے شاعر تھے۔

دلیل: اس لیے کہ انھیں بہادر شاہ ظفر کے دربار سے خطاب ملا تھا۔

96.

97. اتنی محنت کچھ نیک نہ لگی، اُس کا فائدہ ظاہر نہ ہوا۔ اے شاہزادے! تیری یہ حالت بے کسی کی دیکھ کر مجھے یاد آیا اور یہ جی میں ٹھہرایا، کسو طرح تجھ کو ملک صادق کے پاس لے چلوں اور تیرے چچا کا ظلم بیان کروں ۔ غالب ہے کہ وہ دوستی تمہارے باپ کی یاد کر کر، ایک بوز نہ جو باقی ہے، تجھے دے ۔ تب ان کی مدد سے تیرا ملک تیرے ہاتھ آوے۔ اور چین و ماچین کی سلطنت تو بہ خاطر جمع کرے۔ اور بالفعل اس حرکت سے تیری جان بچتی ہے۔ اگر اور کچھ نہ ہو ، تو اس ظالم کے ہاتھ سے سواے اس تدبیر کے اور کوئی صورت مخلصی کی نظر نہیں آتی۔ میں نے اُس کی زبانی یہ سب کیفیت سُن کر کہا کہ دادا جان ! اب تو میری جان کا مختار ہے۔ جو میرے حق میں بھلا ہو، سو کر ۔ میری تسلی کر کے، آپ عطر اور بخور اور جوکچھ وہاں کے لے جانے کی خاطر مناسب جانا، خرید کر نے بازار میں گیا۔ دوسرے دن میرے اُس کا فر چچا کے پاس، جو بجائے ابو جہل کے تھا، گیا اور کہا: جہاں پناہ ! شہزادے کے مارڈالنے کی ایک صورت میں نے دل میں ٹھہرائی ہے، اگر حکم ہو تو عرض کروں ۔ وہ کم بخت خوش ہو کر بولا: وہ کیا تدبیر ہے؟ تب مبارک نے کہا کہ اُس کے مار ڈالنے میں سب طرح آپ کی بدنامی ہے ،مگر میں اُسے باہر جنگل میں لے جا کر ٹھکانے لگاؤں اور گاڑ داب کر چلا آؤں ۔ ہر گز کوئی محرم نہ ہوگا کہ کیا ہوا۔ یہ بندش مبارک سے سن کر بولا کہ بہت مبارک۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سلامت نہ رہے ۔ اس کا دغدغہ میرے دل میں ہے۔ اگر مجھے اس فکر سے تو چھڑاوے گا، تو اس خدمت کے عوض بہت کچھ پاوے گا۔ جہاں تیرا جی چاہے لے جا کر کھپادے اور مجھے یہ خوش خبری لادے۔

مذکورہ بالا اقتباس میں "ابو جہل" سے کون مرادہے؟

98. ذیل میں دو بیانات دیے گئے ہیں، جن میں سے ایک دعویٰ ہے اور ایک دلیل۔

دونوں کو غور سے پڑھیے اور ذیل میں دیے گئے جوابات میں سے صحیح جواب کی نشاندہی کیجیے۔

دعوی: میر امن اردو کے ایک اہم داستان نویس ہیں۔

دلیل: کیوں کہ انھوں نے بوستانِ خیال جیسی داستان لکھی۔

99. درج ذیل میں سے کس رسالے نے رومانوی تحریک کو فروغ دیا؟

100. "ناٹیہ شاستر"کس کی تصنیف ہے؟

Your score is

The average score is 36%

آپ کو یہ کوئز پسند آیا ہو تو دوستوں کو ساجھا کریں

Facebook
0%

کھڑی بولی یا ہندوستانی

یہ مغربی ہندی کی وہ بولی جو مغربی روہیل کھنڈ ، دو آبہ کے شمالی حصہ اور پنجاب کے ضلع انبالہ میں بولی جاتی ہے، یہ دہلی کے شمال مشرق کی بولی ہے،اس کا علاقہ مغربی اتر پردیش کاعلاقہ ہے جسے بالائی دو آبہ کہتے ہیں،دریائے جمنا پار کرتے ہی کھڑی بولی کا علاقہ شروع ہو جاتا ہے۔

گریرسن اسے ہندوستانی کہہ کر پکارتا ہے۔ اس میں اور ادبی ہندوستانی (اردو) میں ماں بیٹی کا تعلق ہے۔

ہندوستانی کے بارے میں گریرسن اور لائل دونوں کی رائے یہی ہے کہ بولی ہندوستانی کا ڈول اور کینڈا دیگر بولیوں کی بہ نسبت برج کے زیادہ قریب ہے۔اسے دہلوی، کھڑی بولی یا ہندوستانی کسی بھی نام سے یاد کیا جائےاس کا علاقہ اور اس کی قدامت متعین کی جاسکتی ہے۔ہندوستانی اور پنجابی کے درمیان دریائےگھگھر کو خطِ فاصل قرار دیا جاسکتا ہے۔

ہندوستانی بولی کے حدودِ اربعہ کی تفصیل یوں ہے:

کھڑی بولی یا ہندوستانی مغربی ہندی کے شمال مغربی علاقہ کی بولی ہے ۔ اس کے مغرب میں پنجابی یا دلّی اور کرنا ل کی آدھی راجستھانی مِلی ہوئی بانگڑو یا جاٹو زبان ہے۔ اس کے شمال میں پہاڑی بولیاں ہیں جن کا راجستھانی سے گہرا رشتہ ہے۔ جنوب اور مشرق میں یہ برج بھاشا سے گھری ہوئی ہے۔ چنانچہ گریرسن نے اسے برج بھاشا کا ایساروپ مانا ہے جو پنجابی میں بتدریج ضم ہوتا چلا گیا ہے۔ کھڑی بولی کا خاص علاقہ مغربی یوپی میں دریائے گنگا کے مشرق اور مغرب کا علاقہ ہے۔ گنگا کے مشرق میں یہ مراد آباد، بجنور اور رام پور کے اضلاع، نیز مغربی روہیل کھنڈ کی بولی ہے۔ گنگا کی دوسری جانب یعنی مغرب میں یہ میرٹھ، مظفر نگر اور سہارن پور کے اضلاع میں بولی جاتی ہے۔ شمال میں اتراکھنڈکے مرکزی شہر دہرہ دون اور اس کے میدانی علاقوں کی زبان بھی کھڑی بولی ہی ہے۔

ہر زبان اور ہر بولی کی طرح کھڑی بولی کی بھی چند خصوصیات ہیں، جو حسب ذیل ہیں :۔

کھڑی بولی کی سب سے بڑی خصوصیت معکوسی الفاظ ’’ ڈ ‘‘کاکثرت سے استعمال ہے۔ جیسے گڈی (گاڑی)۔

مشدّد الفاظ کا بکثرت استعمال۔جیسے بدّل (بادل) ندّی (ندی) چدّر (چادر) جگّہ(جگہ)۔

درمیانی ‘‘ ہ‘‘ کا گرا دینا ۔جیسے نئیں (نہیں)۔

نفسی آوازوں کو حذف کردینا ۔جیسے وو (وہ)  کاں (کہاں)۔

مصوتوں کو انفیانےیعنی ’’ں‘‘کے زیادہ کرنے کا رواج ۔جیسے فاطماں (فاطمہ) کہناں (کہنا) کونچ در کونچ (کوچ در کوچ)۔

’’ ڑ ‘‘ اور ’’ ڑھ ‘‘پر”ڈ “اور” ڈھ “کو ترجیح دینا ۔جیسے گڈی (گاڑی) پڈھنا (پڑھنا)۔ یہ خصوصیت دکنی اردو میں بھی پائی جاتی ہے۔

ساکن کو متحرک کرنے کا رجحان، جو آج تک عوام میں باقی ہے۔ مثلاً  وَقَت (وقت) شَکَل(شکل) زَخَم(زخم) وغیرہ۔

’’ اں ‘‘ لگا کر جمع بنانے کا رجحان۔ جیسے دناں، کھیتاں وغیرہ۔

’’ نے ‘‘ کا بے محل استعمال۔ جیسے راشد نے اس نے دیکھ لیا (راشد نے اس کو دیکھ لیا)۔

دکنی اردو کی طرح ’’ یو ‘‘ کا استعمال۔ اسی طرح دکنی کا   او (وہ) کھڑی بولی میں ‘‘ اوہ‘‘ کی شکل میں مستعمل ہے۔

کھڑی بولی میں بھی دکنی کی طرح تیرا، میرا، کی تجھ ، مجھ کا استعمال ملتا ہے۔

دکنی ہی کی طرح کھڑی بولی میں بھی ’’ مارو ہوں‘‘ (مارتا ہوں) ’’ مارے ہے‘‘ ( مارتاہے) وغیرہ افعال کییہ صورت ملتی ہے۔

دکنی اردو کی طرح ’’ یو ‘‘ کا استعمال۔ اسی طرح دکنی کا   او (وہ) کھڑی بولی میں ‘‘ اوہ‘‘ کی شکل میں مستعمل ہے۔

ہریانوی، بانگڑو و جاٹو

دہلی کے شمال مغربی اضلاع کرنا، رہتک، حصار وغیرہ کی بولی ان تینوں ناموں سے پکاری جاتی ہے۔ لیکن اس کا ہریانوی نام زیادہ موزوں ہے۔ ہریانوی پنجابی سے بہت متاثر ہے جو اس کے شمال میں بولی جاتی ہے، اس کے شمال مشرق میں کھڑی بولی کا چلن ہے اور جنوب مغرب میں راجستھانی رائج ہے۔

گریرسن موجودہ ہریانی کو کھڑی بولی ہی کی ایک شکل مانتا ہے جس میں راجستھانی اور پنجابی بولیوں کی آمیزش پائی جاتی ہے۔ حالاں کہ آگے چل کر پنجابی کے سلسلے میں لکھتا ہے کہ پنجابی ایک مخلوط زبان ہے۔جو پرانی لہندا اور دو آبہ کی زبان کے اختلاط سے قدیم زمانے میں بنی ہوگی۔ میر عبدالواسع ہانسوی کے غرائب اللغات ہندی کی تصنیف کے بعد ہم کہہسکتےہیں کہ ہانسی کے نواح کی ہریانی بولی معیاری مانی جانے لگی تھی، جو جمنا پار کی میرٹھ ضلع کی کھڑی بولی (ہندوستانی ) سے بہت زیادہ مماثلت رکھتی تھی لیکن خان آرزو تصحیح غریب اللغات ہندی میں میر عبدالواسع سے اختلاف کرتے ہوئےہریانوی کے بجائے سند ہمیشہ برج بھاشا سے (گوالیری “افصح السنہء ہند”) سے لیتے ہیں۔ “زبانِ اہلِ اردو” یا “زبان اردوئے شاہی” یا “بزبانِ اردو” (اقتباسات خان آرزو کے ہیں) کو بھی وہ بہت معیاری نہیں مانتے۔

برج بھاشا

یہ دہلی کے جنوب مشرقی علاقے میں ارتقا پذیر ہونے والی بولی ہے جو مغربی ہندی کی سب سے نمائندہ بولی یا استعارہ میں اس کی سب سےعزیز بیٹی برج بھاشاہے۔یہ کھڑی بولی کے مقابلہ میں شورسینی اپ بھرنش اور پراکرت کی سچی جانشین ہے۔ اس کا مرکز برج (متھرا) کا علاقہ ہے۔ جو سنسکرت زبان کا گہوارہ رہا ہے۔

کرشن بھکتی کا تمام تر ادبی سرمایہ جو شاعری پر مشتمل ہے برج بھاشا میں ہی پایا جاتاہے اور سور داس، جنھیں ہندی شاعری کا “سورج” کہا گیا ہے، برج بھاشا کے ہی شاعر تھے۔

برج بھاشا کا علاقہ متھرا جنوب میں آگرہ، فیروزہ آباد، بھرت پور، دھول پور، گوالیار، نیز جے پور کے مشرقی حصوں میں رائج ہے، شمال میں یہ گڑگاؤں کے مشرقی حصوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ متھراکے شمال مشرق مین ایٹہ، علی گڑھ، بلندشہر، مین پوری، بدایوں اور بریلی کے اضلاع میں رائج ہے۔ جے پور کے قریب کی برج بھاشا پر راجستھانی کا اثر ہے۔ گڑ گاؤں کے پاس کی برج بھاشامیواتی (راجستھانی کی ایک بولی)سے متاثر ہے اور بلند شہر میں بولی جانے برج بھاشا کھڑی بولی سے گھل مل جاتی ہے۔

قنوجی

مغربی ہندی کی ااس بولی کا نام شہر قنوّج کے نام پر ہے جو ضلع فرّخ آباد میں ہے۔ رامائن تک میں اس کا ذکر ملتا ہے۔

موجودہ دور میں قنوجی ایٹہ، فرخ آباد اور شاہجہاں پور کے اضلاع میں بولی جاتی ہے، لیکن یہ اٹاوہ، کانپور اور ہرددوئی تک پھیلی ہوئی ہے، اور شاہجہاں پور کے شمال میں پیلی بھیت تک اس کا چلن ہے۔ کانپور کی قنوجی پر بھیلی ، ہردوئی کی قنوجی پر اودھی اور پیلی بھیت کی قنوجی پر برج بھاشا کا اثر نمایا ں ہے۔

قنوجی کے مشرق اور شمال مشرق میں اودھی، جنوب میں بندیلی اور اس کے مغرب اور شمال مغرب میں برج بھاشا کا چلن ہے۔

قنوجی میں ادب کا فقدان ہے ، ادبی حیثیت سے یہ برج کی وجہ سے پیچھے رہ گئی ہے۔ برج بھاشا اور قنوجی میں گہرا لسانیاتی رشتہ پایا جاتا ہےان دونوں کی قواعد میں بھی فرق بہت کم ہے۔ گریرسن کو اسے علیحدہ بولی کی حیثیت دینے میں پس و پیش ہے، لیکن اس میں برج سے یہ فرق ہے کہ برج میں “اُ”کا رواج ہےتوقنوجی میں “اَو” کا۔ پرشوتم داس ٹنڈن کو پیش کیے ہوئے ہندی ارمغاں راج رشی ابھینندن گرنتھ میں ایک مضمون نگار نے ثابت کیا کہ قنوجی برج سے علاوہ بولی ہے۔ برج اور قنوّجی دونوں میں حروف صحیح پر ختم ہونے والے الفاط کے آخر میں (ا) بڑھا دیا جاتا ہے جیسے ہندوستانی گھر، قنوّجیگھرااورگھروا۔دوسری ہمسایہ بولیوں کی طرح قنوّجی میں بھی حرفِعلّت کے درمیان کی ہ گِرجاتی ہے۔ جیسے کہی ہوگی بجائے “کئی او”

بندیلی یا بندیل کھنڈی

یہ بندیل کھنڈی بولی ہے اور اس کے بولنے والے بندیلے کہلاتے ہیں۔جغرافیائی تقسیم کے اعتبار سے بندیل کھنڈ میں باندا، ہمیرپورجالون اور جھانسی کے اضلاع اور سنٹرل انڈیا کی اکثر سابق ریاستیں شامل ہیں۔ مدھیہ پردیش کے بعض شمالی اضلاع بھی بندیل کھنڈمیں آتے ہیں۔ بندیل کھنڈ کے علاوہ اس کا چلن شمال میں آگرہ، مین پوری اور ایٹہ تک پھیلی ہوئی ہے۔

اس کے مشرق میں بگھیلی، شمال اور شمال مغرب میں قنوجی اور برج بھاشا کا چلن ہے تو جنوب مغرب میں راجستھانی کا۔جنوب میں اس کے حدود مراٹھی سے ملتے ہیں۔ اس میں ادب کا وقیع سرمایہ ملتا ہے۔اس میں ہندی کی رزمیہ نظم آلھاکھنڈیا آلھا اودل کے قصے مشہورہیں ۔ ان کے علاوہ ہندی ادب کے نورتن شاعر اور تنقید نگار کیشو داس اور پداکر کا تعلق بھی اسی بولی سے ہے۔

3 thoughts on “مغربی ہندی اور اس کی بولیاں”

  1. Pingback: NTA UGC NET Urdu Complete Syllabus Urdu Literature

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!
Enable Notifications OK No thanks