دیوانِ غالب
ایک تعارف
مطبوعہ غالب انسٹیٹیوٹ
غالؔب کی زندگی میں “دیوانِ غالب” پانچ بار شائع ہوا۔ دیوانِ غالب اردو پہلی بار شعبان 1257ھ بمطابق اکتوبر 1841ء میں مطبع سیدالاخبار سے شائع ہوا جس میں غالب کا دیباچہ اور آخر میں نواب ضیاءالدین احمد خاں کی تقریظ شامل ہے۔ اس میں اشعار کی تعداد 1095ہے۔ دوسرا ایڈیشن 1847ء میں مطبع دارالاسلام دہلی سے شائع ہوا جس میں اشعار کی تعداد1111ہے۔ تیسرا ایڈیشن مطبع احمدی باہتمام اموجان، شاہدرہ سے 20محرم 1278ھ بمطابق جولائی 1861ء اس میں اشعار کی تعداد 1796ہے۔ دیوان غالب کا چوتھا ایڈیشن مطبع نظامی کانپورسے 1862ء میں شائع ہوا۔ اس میں اشعار کی تعداد 1802ہے۔ پانچواں ایڈیشن 1863ء میں منشی شیونرائن کے زیر اہتمام مطبع مفید خلایق آگرہ سے شائع ہوااس میں اشعار کی تعداد 1795ہے۔
عبدالرحمٰن بجنوری نے کہا کہ
“ہندوستان کی الہامی کتابیں دو ہیں ویدِمقدس اور دیوان غالب”
رشید احمد صدیقی نے غالؔب کی عظمت پر روشنی ڈالی ہے:
“مجھ سے اگر پوچھا جائے کہ ہندوستان کو مغلیہ سلطنت نے کیا دیا تو میں بے تکلّف یہ تین نام لوں گا۔ غالب، اردو ، تاج محل
آل احمد سرور لکھتے ہیں:
“ہمارا ادبی سرمایہ ہندوستان کے ہمالہ کی طرح نظر آتا ہے جس میں غالب ایورسٹ کی چوٹی کی طرح ہیں مگر جس میں کنچن جنگا، کے ٹوK2، ننگا پربت، نندا دیوی، ترشول کی جگہ میرؔ، سوداؔ، نظیر، انیؔس، اقبالؔ کے مینار ہیں۔
غالب انسٹیٹیوٹ نے سب سے پہلے صدی ایڈیشن فروری 1969 مرتبہ مالک رام شائع کرایا اس کا مطبع نظامی کانپور میں 1862ء میں چھپا تھا۔
دوسرا 1979ء میں ، تیسری بار فروری 1986ء شائع کیا۔
*** ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
*** ردیف ر کی ابتدائی پانچ غزلیں
*** ردیف ن کی ابتدائی پانچ غزلیں
*** ردیف ی/ے کی ابتدائی پانچ غزلیں)
اگر آپ کتاب مطالعہ کرنا چاہتے ہیں تو پیش خدمت ہے۔