Deewan e Momin Ek Taaruf

دیوانِ مومن

Deewan e Momin Ek Taaruf

ایک تعارف

مرتب : ضیاء احمد ضیاء بدایونی

دیوان مومن کو شیفتہ نے 1843 میں جمع کرکے ترتیب دی اور کریم الدین نے 1846ء میں اسے دہلی شائع کیا، اس کے بعد دوسرا ایڈیشن عبدالرحمٰن آہی نے ترتیب دیا اور اس میں وہ کلام بھی شامل کردیا جو شیفتہ کے مرتبہ دیواں کے بعدمومن نے لکھا یا دستیاب ہوا تھا۔ یہ ایڈیشن "کلیاتِ مومن” کے نام سے 1873ء میں مطبع نول کشور لکھنؤ سے شائع ہوا۔ اس کا پانچواں ایڈیشن 1923ء میں اور چھٹا 1930ء میں چھپ کر سامنے آیا۔ اس کلیاتِ مومن کے شروع میں شیفتہ کا دیباچہ ہے اور آخر میں آہی کا دیباچہ بطور "خاتمہ ” شامل ہے۔ایک نسخہ وہ ہے جو "دیوانِ مومن مع شرح” کے نام سے ضیا احمد بدایونی نے ترتیب دی اور 1934ء میں الہ آباد سے شائع کیا۔ایک کلیات مومن وہ جس کلب علی خاں فائق رام پوری نے دو جلدوں میں مرتب کیا اور 1964ء میں مجلس ترقی لاہور سے شائع ہوا۔ جلد اول میں 219 غزلیات کے علاوہ فردیات، رباعیات، مثلث ، تخمیس ، تضمین، مسدس، مثمن، ترجیع بند، ترکیب بند شامل ہیں اور جلد دوم میں 9 قصائد ، 6 معمے، 26 قطعات کے علاوہ گیارہ مثنویاں بھی شامل ہیں۔دکتر محمد حسین تسبیحی نے مومن کے اردو کلیات کے اشعار کی تعداد جو سولہ اصناف شعر میں لکھے گئے ہیں۔ 8339 شمار کی ہے جن میں 31 اوزان کی بنیاد پر بارہ  عروضی بحر استعمال کی گئی ہیں۔

دیوان مومن کو شیفتہ نے 1843 میں جمع کرکے ترتیب دی اور کریم الدین نے 1846ء میں اسے دہلی شائع کیا، اس کے بعد دوسرا ایڈیشن عبدالرحمٰن آہی نے ترتیب دیا اور اس میں وہ کلام بھی شامل کردیا جو شیفتہ کے مرتبہ دیواں کے بعدمومن نے لکھا یا دستیاب ہوا تھا۔ یہ ایڈیشن "کلیاتِ مومن” کے نام سے 1873ء میں مطبع نول کشور لکھنؤ سے شائع ہوا۔ اس کا پانچواں ایڈیشن 1923ء میں اور چھٹا 1930ء میں چھپ کر سامنے آیا۔ اس کلیاتِ مومن کے شروع میں شیفتہ کا دیباچہ ہے اور آخر میں آہی کا دیباچہ بطور "خاتمہ ” شامل ہے۔ایک نسخہ وہ ہے جو "دیوانِ مومن مع شرح” کے نام سے ضیا احمد بدایونی نے ترتیب دی اور 1934ء میں الہ آباد سے شائع کیا۔ایک کلیات مومن وہ جس کلب علی خاں فائق رام پوری نے دو جلدوں میں مرتب کیا اور 1964ء میں مجلس ترقی لاہور سے شائع ہوا۔ جلد اول میں 219 غزلیات کے علاوہ فردیات، رباعیات، مثلث ، تخمیس ، تضمین، مسدس، مثمن، ترجیع بند، ترکیب بند شامل ہیں اور جلد دوم میں 9 قصائد ، 6 معمے، 26 قطعات کے علاوہ گیارہ مثنویاں بھی شامل ہیں۔دکتر محمد حسین تسبیحی نے مومن کے اردو کلیات کے اشعار کی تعداد جو سولہ اصناف شعر میں لکھے گئے ہیں۔ 8339 شمار کی ہے جن میں 31 اوزان کی بنیاد پر بارہ  عروضی بحر استعمال کی گئی ہیں۔

ؕدیوان مومن کو شیفتہ نے 1843 میں جمع کرکے ترتیب دی اور کریم الدین نے 1846ء میں اسے دہلی شائع کیا، اس کے بعد دوسرا ایڈیشن عبدالرحمٰن آہی نے ترتیب دیا اور اس میں وہ کلام بھی شامل کردیا جو شیفتہ کے مرتبہ دیواں کے بعدمومن نے لکھا یا دستیاب ہوا تھا۔ یہ ایڈیشن "کلیاتِ مومن” کے نام سے 1873ء میں مطبع نول کشور لکھنؤ سے شائع ہوا۔ اس کا پانچواں ایڈیشن 1923ء میں اور چھٹا 1930ء میں چھپ کر سامنے آیا۔ اس کلیاتِ مومن کے شروع میں شیفتہ کا دیباچہ ہے اور آخر میں آہی کا دیباچہ بطور "خاتمہ ” شامل ہے۔ایک نسخہ وہ ہے جو "دیوانِ مومن مع شرح” کے نام سے ضیا احمد بدایونی نے ترتیب دی اور 1934ء میں الہ آباد سے شائع کیا۔ایک کلیات مومن وہ جس کلب علی خاں فائق رام پوری نے دو جلدوں میں مرتب کیا اور 1964ء میں مجلس ترقی لاہور سے شائع ہوا۔ جلد اول میں 219 غزلیات کے علاوہ فردیات، رباعیات، مثلث ، تخمیس ، تضمین، مسدس، مثمن، ترجیع بند، ترکیب بند شامل ہیں اور جلد دوم میں 9 قصائد ، 6 معمے، 26 قطعات کے علاوہ گیارہ مثنویاں بھی شامل ہیں۔دکتر محمد حسین تسبیحی نے مومن کے اردو کلیات کے اشعار کی تعداد جو سولہ اصناف شعر میں لکھے گئے ہیں۔ 8339 شمار کی ہے جن میں 31 اوزان کی بنیاد پر بارہ  عروضی بحر استعمال کی گئی ہیں۔

Deewan e Momin Ek Taaruf

مطالعہ شاعری: مومن نے مختلف اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی لیکن غزل مومن کا سرمایہ کمال ہے اور اُسی کی بدولت آج وہ صاحب طرز اور مجتہد فن مانے جاتے ہیں جب اُنھوں نے شاعری کا آغاز کیا تو اس وقت شاہ نصیر کی غزل اور ان کی استادی کا طوطی بول رہا تھا ۔ مومن نے بھی ان کی شاگردی قبول کی اوراپنی غزلیں اصلاح کے لیے پیش کیں مگران کا مزاج ان سے نہ ملا تو وہ ناسخ کے طرز پر غور کیے اور وہ ناسخؔ کے اثر سے کبھی آزاد نہیں ہوئے۔ہاں لیکن اس میں بھی مومن کا رنگ غالب ہے جس میں ناسخ کا رنگ شامل ہے۔مومن کی شاعری ابتدا سے لے کر آخر تک عشقیہ شاعری ہے اور یہ عشق سراسر مجازی ہےیہی مومن کی غزل کی انفرادیت ہےاور یہی مومن کی غزل کی کمزوری ہے ۔ کمزوری اس لیے کہ صرف اس سطح پر رہ کر بڑی شاعری نہیں کی جا سکتی ہے۔تصوف اور عشقِ حقیقی سے عام عشق میں تہہ داری ، گہرائی اور علویت پیدا ہو جاتی ہے۔

ہمارے نصاب میں اس کے دو ردیف کے ابتدائی غزلیں شامل ہیں۔

٭٭٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں

٭٭٭ردیف ے کی ابتدائی پانچ غزلیں

اگر آپ کتاب مطالعہ کرنا چاہتے ہیں تو پیش خدمت ہے:

Deewan e Momin Ek Taaruf

1 thought on “Deewan e Momin Ek Taaruf”

  1. Pingback: NTA UGC NET Urdu Complete Syllabus اردو لٹریچر

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!