کلیاتِ شاد: ایک تعارف
Kulliyat-e-Shaad : Ek Taruf
بہاراردو اکیڈمی نے شاد کی ساری شعری کائنات کو منظر عام پر لانے کا کام کیااوریہ کلیم الدین صاحب کو دی گئی جو مرتب ہو کر 1975ء میں پہلی بار شائع ہوئی اس کا سر ورق چندرشیکھرورما نے تیار کی۔کلیات شاد تین حصوں پر مشتمل ہے پہلے حصے میں کلیم الدین احمد نےتعارف کے عنوان سے شاد عظیم آبادی کے حیات و خدمات پر روشنی ڈالاہےاور کلیات کے ماخذ ، شاد الپنچ، اصلاحاتِ شادؔ، شاد کی شخصیت، شاد ؔکی غزل گوئی کے عنوان کے تحت بھی قیمتی معلومات فراہم کی ہے،بعد ہ علی محمد شادؔ عظیم آبادی کافارسی میں تحریر کردہ دیباچہ ، شاد کی نظم لوازمِ شاعری ، فکر بلیغ حصہ اوّل سے ماخوذ ان کامضمون بعنوان “غزل “، ان کی خود نوشت “شاد کی کہانی شاد کی زبانی سے “غزلیاتِ شادؔ” کے عنوان سے ان کی غزلیات سے متعلق گفتگو شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد غزلیات و قطعات شروع ہوتے ہیں، اس میں مکمل 311 غزلیں شامل ہیں ، ردیف الف کی پہلی غزل” میکدے میں تو ہے یکتا ساقیا” اور آخری غزل ردیف ‘م’کی “ڈھونڈھوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم “ہے۔اخیر میں پہلے مصرعوں سے اشاریہ بھی درج ہے۔
کلیم الدین احمد لکھتے ہی کہ اردو غزل کی کائنات کی تثلیث میرؔ، غالبؔ اور شادؔہیں، میر اپنی زندگی میں امام المتغزلین شمار کیے جاتے تھے۔ اقلیم غزل پر ان کی حکومت تھی لیکن آج ان کی عظمت کا زبانی اعتراف ہو تو ہو، ان کی طرف کوئی ملتفت نہیں ہوتا، کسی جگہ لکھا تھا کہ غالب ؔکی زندگی میں ان کی وہ قدر نہ ہوئی جس کے وہ مستحق تھے اور ان کے مرنے کے بعد ان کی اس قدرشہرت ہوئی جس کے وہ مستحق نہ تھے، لیکن شادؔ کا معاملہ جداگانہ ہے ان کی زندگی میں بھی ان کی قدر نہ ہوئی اور نہ بعد میں۔
شاد ؔایک مجتہد شاعر تھے ، غالب کی طرح وہ بھی تنگنائے غزل میں وسعت کے خواہاں تھے، نظیرؔ کے بعد شاید جتنی مسلسل غزلیں یا قطعہ بند غزلیں شادؔ نے کہی اور کسی شاعر نے نہیں کہیں۔محمدحسین آزادؔ کی طرح شاد کا بھی خیال تھا کہ اردو شاعری فارسی شاعری کے ہمہ گیر اثر سے کچھ مصنوعی اور ان نیچرلہوگئی ۔دوسرے شاعروں کی طرح شادؔ بھی مجاز کے رستے سے حقیقت تک پہونچے ۔ ان کی شاعری ‘حسن و عشق’ کی قید سے آزاد ہیں ہے۔ وہ اس بات کے قائل تھے کہ جب تک دل عشق آشنا نہ ہو، شاعری ممکن نہیں:؎
شاعر کے دل میں عشق کا جب تک نہ ہو گزر :: ہے مثل سرو نخلِ ریاض اس کا بے ثمر
نصاب میں شامل شاد کی غزلیں
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ب کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ی/ے کی ابتدائی پانچ غزلیں
اگر آپ کلیات کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں تو پیش خدمت ہے:
تیسری اکائی
اردو کے اہم غزل گو شعرا اور ا ن کی شاعری
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭انتخابِ کلامِ میر کی ابتدائی بیس غزلیں
٭دیوانِ غالب (مطبوعہ غالب انسٹیوٹ)
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ی/ے کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭“کلیاتِ شاد” بہار اردو اکادمی، پٹنہ
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ب کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ی/ے کی ابتدائی پانچ غزلیں
حسرت موہانی
٭“کلیاتِ حسرت”
٭ردیف الف کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف م کی ابتدائی پانچ غزلیں
٭ردیف ی/ے کی ابتدائی پانچ غزلیں
فانی بدایونی
٭ “کلامِ فانی”، ناشر، مشورہ بک ڈپو، گاندھی نگر، دہلی
٭ابتدائی دس غزلیں
جگر مرادآبادی
٭ “آتشِ گل”
٭ابتدائی دس غزلیں
اصغر گونڈوی
٭“نشاطِ روح”
٭ابتدائی دس غزلیں
یگانہ چنگیزی
٭ “آیاتِ وجدانی”
٭ابتدائی دس غزلیں
فراق گورکھپوری
٭ “گلِ نغمہ”
٭ ابتدائی دس غزلیں
مجروح سلطان پوری
٭“غزل”
٭ ابتدائی پانچ غزلیں
کلیم عاجز
٭“وہ جو شاعری کا سبب ہوا”
٭ ابتدائی پانچ غزلیں
شہر یار
٭ “اسمِ اعظم”
٭ ابتدائی پانچ غزلیں
عرفان صدیقی
٭“عشق نامہ”
٭ ابتدائی پانچ غزلیں